لاہور،تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کی سروسز ہسپتال میں حالت بدستور تشویشناک ، بچی کے قریبی عزیز بھی ہسپتال پہنچ گئے ،پولیس نے تشدد میں ملوث گھر کے مالک پروفیسر سلمان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ،وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر وزیر انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو ، وزیر اعلیٰ کے مشیر خواجہ سلمان رفیق اور صباء صادق نے زیر علاج بچی کی عیادت کی ،میڈیکل رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی ،تشدد ثابت ہو گیا ہے،خواجہ سلمان رفیق،حالت تشویشناک ہے‘ طاہر خلیل سندھو

اتوار 19 جنوری 2014 20:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کی سروسز ہسپتال میں حالت بدستور تشویشناک ہے ، بچی کے قریبی عزیز بھی ہسپتال پہنچ گئے جنہوں نے وزیر اعلیٰ سے انصاف دلانے کی اپیل کی ہے ،پولیس نے تشدد میں ملوث گھر کے مالک پروفیسر سلمان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر صوبائی وزیر انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو ، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور صباء صادق نے سروسز ہسپتال میں زیر علاج بچی کی عیادت کی اورڈاکٹروں کو ہر طرح کے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔

خواجہ سلمان رفیق کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی البتہ تشدد ثابت ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے علاقے میں گھر کے مالک پروفیسر سلمان کے مبینہ تشدد سے زخمی ہونے والے گھریلو ملازمہ کی سروسز ہسپتال میں حالت بدستور تشویشناک ہے ۔ڈاکٹروں نے ملازمہ کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث اسے وینٹی لیٹر منتقل کر دیا ہے جہاں اسے مصنوعی سانس فراہم کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق ایک بار بچی کے دل کی دھڑکن بند بھی ہو چکی ہے جس پر ڈاکٹرز نے سی پی آر کے ذریعے دل کی دھڑکن بحال کی۔ ڈاکٹرزکے مطابق بچی کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری طرف ملازمہ پر تشدد کیس میں ملوث پروفیسر سلمان رفیق کو لاہور کینٹ کچہری میں پیش کر کے پولیس نے اس کا تین روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ پولیس نے پروفیسر سلمان کے بیٹے کوبھی حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی ہے جبکہ اہل محلہ سے بھی شواہد اکٹھے کئے گئے ہیں جنہوں نے تصدیق کی ہے کہ بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

علاوہ ازیں فضا بتول سروسز ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں زیر علاج ہے اوراسکی میڈیکل رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔ صوبائی وزیر انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو ،وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور رکن اسمبلی صباء صادق نے سروسز ہسپتال میں زیر علاج بچی کی عیادت کی ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ بچی کو ہسپتال میں ہر طرح کے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

واقعے میں ملوث ملزم کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے ۔پنجاب حکومت متاثرہ بچی کے ساتھ ہے اور ملزم کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ بچی سے زیادتی ثابت نہیں ہوئی البتہ تشدد ثابت ہو گیا ہے ۔ خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ہسپتال آیا ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ بچی کی حالت تشویشناک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ یہ واقعہ قابل مذمت ہے اور ملزم کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی ۔ایس پی کینٹ عمر حیات چیمہ کے مطابق پروفیسر سلمان نے کہا ہے کہ بچی کو باہر جانے سے منع کرتے تھے اور اسے ایک دو بار تشدد کا نشانہ بنایا تاہم بچی پر تشدد سے ایسا لگتا ہے کہ یہ سلسلہ کافی ماہ سے جاری ہے ۔ گزشتہ روز بچی کی دادی اور چچا ہسپتال پہنچ گئے ہیں جو اسکی حالت دیکھتے ہی دھاڑیں مار مار کر رونا شروع ہو گئے ۔ بچی کی دادی کا کہنا ہے کہ میری وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل ہے کہ ہمیں انصاف دلایا جائے ۔ بچی کی دادی کے مطابق اسکے والد ین خانپور ڈوگراں گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :