سابق صدر پرویزمشرف کا 3 نومبر کا اقدام غداری نہیں تھا، ہر اقدام کوغداری نہیں کہا جاسکتا ہے، انور منصور خان ،ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کی سفارش اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز نے کی تھی۔ مشرف کے خلاف بنائے جانے والے مقدمات ذاتیات پر مبنی ہیں،پرویز مشرف کا غیر آئینی ٹرائل بند کیا جائے ، مقدمہ چلانا ضروری ہے تو مقدمہ فوجی عدالت منتقل کیا جائے، مقررین کا مشترکہ مطالبہ

اتوار 19 جنوری 2014 20:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) پرویز مشرف کی قانونی ٹیم کے رکن اور ممتاز ماہر قانون انور منصور خان نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویزمشرف کا 3 نومبر کا اقدام غداری نہیں تھا۔ ہر اقدام کوغداری نہیں کہا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں سابق فوجیوں کی تنظیم پاکستان فرسٹ فورم کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انور منصور خان نے کہا کہ 3 نومبر کو ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیاتھا۔ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کی سفارش اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز نے کی تھی۔ مشرف کے خلاف بنائے جانے والے مقدمات ذاتیات پر مبنی ہیں۔ صرف پرویز مشرف کو نشانہ بنانا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی قانونی ٹیم قانون کے مطابق ان کے مقدمات کا دفاع کررہی ہے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے کہا کہ پرویز مشرف کے ٹرائل کے لئے بنائی گئی عدالتیں اور ججز غیر آئینی اور جانبدار ہیں۔ موجودہ وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس ذاتی عناد کی خاطر سابق صدر جنرل مشرف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کے دور حکومت میں کئے گئے اقدام کو غداری سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔ آرٹیکل 6 میں 18 ویں ترمیم کے بعد تبدیلیاں کی گئیں ہیں۔

مقررین نے کہا کہ سابق صدر کے خلاف موجودہ عدالت میں مقدمہ نہیں چل سکتا ہے۔ ان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے حوالے سے موجودہ عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں تاہم امید ہے کہ ان کی قانونی ٹیم ان کا بھرپور دفاع کرے گی۔ پرویز مشرف کی قانونی ٹیم، ججز اور عدالت کی جانبداری کے باوجود قانون کے دائرے سے باہر نہیں نکلے گی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف ایک بہادر ریٹائرڈ فوجی جنرل اور محب وطن پاکستانی ہیں۔ ان کے اقدامات کو غداری کہنا درست نہیں ہے۔ اجلاس میں مشترکہ طور پر مطالبہ کیا گیا کہ پرویز مشرف کا غیر آئینی ٹرائل بند کیا جائے ۔ اگر ان پر مقدمہ چلانا ضروری ہے تو ان کا مقدمہ فوجی عدالت منتقل کیا جائے۔ تقریب میں آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما راشد قریشی، ریٹائرڈ فوجی افسران سمیت مختلف شعبے ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک تھی۔