Live Updates

سیکیورٹی فورسز پر حملے کے ذمہ دار وزیراعظم خود ہیں، عمران خان

اتوار 19 جنوری 2014 17:52

سیکیورٹی فورسز پر حملے کے ذمہ دار وزیراعظم خود ہیں، عمران خان

ہری پور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جنوری۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز پر حملے کے ذمہ دار وزیراعظم نواز شریف ہیں کیونکہ حکومت ابھی تک مذاکرات کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ہری پور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال سے پاکستان امریکا کی جنگ لڑ رہا ہے اور اس جنگ کی وجہ سے پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن چاہتے ہیں کہ پاک فوج قبائلی علاقوں میں جنگ لڑتی رہے اور ملک میں کبھی امن قائم نہ ہو سکے، جب بھی امن کی کوشش کی جاتی ہے تو کوئی حادثہ پیش آ جاتا ہے جس سے مذاکرات کا عمل وہیں رک جاتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 20 ارب روپے کی امداد دی گئی جبکہ اس جنگ میں پاکستان کا 100 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ امریکا دھمکی دیتا ہے کہ اگر ڈاکٹر شکیل آفریدی کو رہا نہ کیا گیا اور نیٹو سپلائی کا راستہ نہ کھولا گیا تو پاکستان کی امداد روک لی جائے گی لیکن تحریک انصاف پاکستان کو ایک خود مختار ملک بنائے گی جہاں پر امن ہو گا اور ہمیں کسی کے آگےجھولی نہیں پھیلانی پڑے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ جب بھی طالبان سے مذاکرات کی بات کی جاتی ہے تو الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم طالبان کے حامی ہیں، ہم طالبان کے نہیں پاکستان کے حامی ہیں اور ملک میں امن چاہتے ہیں۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2006 سے پہلے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کسی نے نام بھی نہیں سنا تھا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے حکمران امریکا کے غلام ہیں کیونکہ ان کا پیسہ باہر کے بینکوں میں پڑا ہوا ہے اور ان کے بچے بیرون ممالک تعلیم حاصل کر رہے ہیں، قوم غریب اور ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہو رہا ہے صرف وہ لوگ امیر ہو رہے ہیں جن کا پیسہ ملک سے باہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قرضہ آج 15 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، ڈالر 60 روپے سے 107 تک پہنچ گیا ہے، اگر اسی طرح امریکا کی غلامی کرتے رہے تو آگے مہنگائی، غربت اور ذلت ہی ذلت ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :