شام،فلسطینی کیمپ یرموک میں چارماہ بعد اشیاء خوردونوش کی فراہمی، 200پارسل بھجوائے ،کیمپ میں بھوک اور ادویہ کی کمی سے 54بچے ہلاک ہوچکے ہیں،اقوام متحدہ

اتوار 19 جنوری 2014 12:56

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) شامی دارلحکومت دمشق میں محاصرہ زدہ فلسطینی مہاجر کیمپ میں چار مہینوں کے بعد پہلی مرتبہ اشیا خور و نوش پر مبنی امداد پہنچائی گئی ،فلسطینی حکام اور شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق دارلحکومت دمشق میں محاصرہ زدہ فلسطینی مہاجر کیمپ میں چار مہینوں کے دوران پہلی مرتبہ اشیا خور و نوش پر مبنی امداد پہنچائی گئی ۔

جنوبی دمشق میں واقع مہاجر کیمپ میں خوراک کی فراہمی درجنوں افراد کی ناکافی طبی سہولیات اور بھوک کے باعث ہلاکت کی اطلاعات کے بعد پہنچی ۔تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او)کے ایک عہدیدار انور عبدالھادی نے بتایا کہ کھانے پینے کی اشیا پر مشتمل پہلی کھیپ گزشتہ روز یرموک کیمپ پہنچی، جسے اہالیان کیمپ میں تقسیم کیا گیا۔

(جاری ہے)

ادھر شام کے سرکاری میڈیا نے بھی فلسطینی حکام کے حوالے سے کیمپ میں خوراک کا سامان بھیجنے کی تصدیق کی ہے۔

شامی دارلحکومت کے جنوب میں واقع یرموک مہاجر کیمپ کئی ماہ تک حکومت مخالف فورسز کے کنڑول میں رہا ہے جس کی وجہ سے شامی فوج نے کیمپ کا محاصرہ کر لیا، جس میں گذشتہ برس ستمبر سے شدت آئی۔فلسطینی مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا)کے ترجمان کریس گننس نے بتایا کہ ایجنسی نے کھانے پینے کی چیزوں پر مشتمل دو سو پارسل دمشق بھجوائے تاکہ انہیں مقامی لوگوں کے ذریعے متاثرہ افراد میں تقسیم کیا جا سکے۔ شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے ایک محتاط اندازے کے مطابق گذشتہ برس ستمبر سے اب تک یرموک کیمپ میں بھوک اور ادویہ کی کمیابی کی وجہ سے 54 اموات واقع ہو چکی ہیں۔