کراچی اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان رہا، انڈیکس 26800 پوائنٹس اور 26900 پوائنٹس کی دو بالائی نفسیاتی حدیں عبور کرتے ہوئے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، کے ایس ای 100 انڈیکس 183.61 پوائنٹس کے اضافہ سے 26913.85 پوائنٹس پر بند

جمعہ 17 جنوری 2014 22:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری ۔2014ء) کراچی اسٹاک ایکسچینج (کے ایس ای) میں زبردست تیزی کا رجحان رہا، انڈیکس 26800 پوائنٹس اور 26900 پوائنٹس کی دو بالائی نفسیاتی حدیں عبور کرتے ہوئے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، کے ایس ای 100 انڈیکس 183.61 پوائنٹس کے اضافہ سے 26913.85 پوائنٹس پر بند ہوا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتہ کے آخری روز جمعہ کو حصص کی خرید و فروخت میں زبردست تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 26800 پوائنٹس اور 26900 پوائنٹس کی دو بالائی نفسیاتی حدیں عبور کرتے ہوئے 183.61 پوائنٹس کے اضافہ سے تاریخ کی بلند ترین سطح 26913.85 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 119.16 پوائنٹس کی تیزی سے 19697.62 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 59.78 پوائنٹس کا اضافہ رہا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں 64.03 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔

(جاری ہے)

مزیدبرآں بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 153.32 پوائنٹس کے اضافہ سے 15306.10 پوائنٹس پر بند ہوا تاہم آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 20.74 پوائنٹس کی کمی سے 22608.99 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 400 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 233 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 152 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں مندی اور 15 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

سب سے زیادہ تیزی یونی لیور فوڈز کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 447.35 روپے کے اضافہ سے 9995 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح باٹا پاکستان کے حصص کی سودے بھی 145 روپے کی تیزی سے 3045 روپے پر بند ہوئے۔ سب سے زیادہ مندی نیسلے پاکستان اور رفحان میز کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی۔ نیسلے پاکستان کے حصص کی قیمت 480 روپے کی مندی سے 9220 روپے اور رفحان میز کے حصص کی قیمت بھی 175 روپے کی کمی سے 7765 روپے رہ گئی۔

سب سے زیادہ کاروبار جہانگیر صدیقی کمپنی کے حصص میں ہوا جو 3 کروڑ 83 لاکھ 57 ہزار 500 شیئرز رہا جس کی قیمت 11.95 روپے سے شروع ہو کر 12.25 روپے پر بند ہوئی۔ مجموعی طور پر 33 کروڑ 61 لاکھ 36 ہزار 130 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 11 ارب 12 کروڑ 32 لاکھ 67 ہزار 27 روپے رہا۔ مارکیٹ کیپیٹل 64 کھرب 71 ارب 8 کروڑ 23 لاکھ 16 ہزار 796 روپے سے بڑھ کر 65 کھرب 26 ارب 84 کروڑ 80 لاکھ 97 ہزار 371 روپے ہو گیا۔ فیوچر ٹریڈنگ میں 71 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 52 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں مندی اور 3 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ 2 کروڑ 37 لاکھ 21 ہزار حصص کا کاروبار ہوا۔