پادریوں، راہبوں اور بھکشووٴں کے ہاتھوں بچوں کے استحصال کے معاملے میں اقوامِ متحدہ میں پہلی بار ویٹی کن نے سرعام مخالفت کردی

جمعہ 17 جنوری 2014 13:28

ویٹی کن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2014ء) پادریوں، راہبوں اور بھکشووٴں کے ہاتھوں بچوں کے استحصال کے معاملے میں اقوامِ متحدہ میں پہلی بار ویٹی کن نے سرعام مخالفت کردی ۔ میڈیار پورٹ کے مطابق بچوں کے جنسی استحصال سمیت دیگر معاملات پر ویٹی کن کے حکام اقوامِ متحدہ کی کمیٹی برائے حقوقِ اطفال کے سامنے پیش ہوئے تھے۔آرچ بشپ سِلوانو توماسی کا کہنا تھا کہ ایسے جرائم کی کبھی کوئی توجییہ نہیں ہوتی اور ہر بچے کو محفوظ ہونا چاہیے۔

اس سے پہلے ویٹی کن نے بچوں کے استحصال سے متعلق اعداد و شمار فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔جب ویٹی کن نے اس بات پر بحث کی کہ مقدمے کو ان ممالک میں سنایا جانا چاہیے جہاں یہ واقعات پیش آئے ہیں تو ان پر جنسی استحصال کے الزامات پر مایوس کن ردعمل کا الزام عائد کیا تھا۔

(جاری ہے)

ویٹی کن نے پینل سے کہا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی کمیٹی کی جانب سے ان تمام تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں جن کی مدد سے بچوں کے حقوق کے نفاذ میں مدد ملے۔

آرچ بشپ توماسی کا اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ سچ کا سامنے آنا ضروری ہے کہ ماضی میں کیا ہوا تھا، تاکہ جو ہوا اس سے مستقبل میں بچا جا سکے اس لیے بھی کہ انصاف ہو اور متاثرین کے زخم بھر سکیں۔برطانوی قومی سکیولر سوسائٹی نے اس جواب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں گرجا گھروں پر ہولی سی کا منظم کنٹرول ہے۔

متعلقہ عنوان :