سندھ میں وافر مقدر میں کوئلے کے ذخائر موجود ہیں،صوبہ بجلی پیدا کرنے میں جلد مرکزی حیثیت حاصل کرلیگا،وزیراعلی سندھ،حکومت سندھ پروجیکٹ کو مقرر وقت کے اندر مکمل کرنے ،کامیاب بنانے کیلئے کمپنی کو مطلوبہ سہولیات فراہم کریگی،سپیکو کے چیئرمین سے گفتگو

جمعرات 16 جنوری 2014 20:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری ۔2014ء) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے جوائنٹ ڈویلپمنٹ ایگریمنٹ کے تحت چائنا کی الیکٹرک پاور کارپوریشن سیپکو کی جانب سے تھر کول کے بلاک 6میں 600میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے برطانیہ کی پہلے سے کام کرنے والی اوریکل کمپنی کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کرنے کے معاہدے کو خوش آمدید کرتے ہوئے چائنیز کمپنیوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے لئے ان کو تمام مطلوبہ سہولیات و ترغیبات مہیا کی جائیگی۔

وہ جمعرات کو سیپکوکے چیئرمین LIU CHAUN MINGکے ساتھ باتیں کررہے تھے جو اپنے وفد کے ساتھ ان سے وزیراعلی ہاس میں ملنے آیا تھا۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت سندھ اس پروجیکٹ کو مقرر وقت کے اندر مکمل کرنے اور کامیاب بنانے کیلئے کمپنی کو مطلوبہ سہولیات فراہم کریگی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سندھ میں وافر مقدر میں کوئلے کے ذخائر موجود ہونے اور ہوا کا تیز بہا ہونے اور دیگر وسائل کی موجودگی کے سبب سرمایہ کاری کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں اور جلد ہی سندھ بجلی پیدا کرنے میں مرکزی حیثیت حاصل کر لے گاجس سے نہ صرف ہم قومی ضروریات کو پورا کرسکیں گے بلکہ زرمبادلہ حاصل کرنے کے لئے بجلی ایکسپورٹ بھی کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر بنیادی کام ہوچکا ہے اور سیپکو کو جلد ہی اپنا کام شروع کردینا چاہیے۔ اس موقع پر چئیرمین سیپکو اور ان کے رفقا نے کہا کہ وہ اوریکل کمپنی کے ساتھ ایک ہفتے کے اندر معاہدہ کرلیں گے اور جون 2014تک وہ اپنی مالی حاصلات کے کام مکمل کرلیں گے جس کے بعد وہ منصوبے پر ترقیاتی کام شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیپکو فنی و مالی لحاظ سے ایک مضبوط کمپنی ہے جس کو 93000 MWبجلی پیدا کرنے کا تجربہ حاصل ہے اور انہیں یقین ہے کہ وہ تھر کول کے اس پروجیکٹ کو اس کے ڈزائین کے مطابق مکمل کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ بجلی پیدا کرنے کے لئے تھر کول اقتصادی لحاظ سے وہ سستہ و آسان ذریعہ ہے جس کو استعمال کرکے پاکستان میں انرجی بحران کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نزد یک بجلی پیدا کرنے کے لئے کوئلہ سب سے سستا ذریعہ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ وہ دئیے گئے ٹائم فریم میں ہی منصوبے میں اپنا کام مکمل کرلیں گے۔

متعلقہ عنوان :