موجودہ فنانس اور بینکنگ نظام کو آئینی ضروریات کے مطابق منتقل کرنے کیلئے حکومت پرعزم ہے، اسحاق ڈار،فنانس سسٹم کو شریعت کے مطابق ڈھالنے کے عمل کو تیز کرنے کیلئے مفتی تقی عثمانی کی رہنمائی میں کمیٹی قائم کی جا رہی ہے ،گورنرہاؤس میں خطاب

بدھ 15 جنوری 2014 22:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسخاق ڈار نے کہا ہے کہ موجودہ فنانس اور بینکنگ نظام کو آئینی ضروریات کے مطابق منتقل کرنے کیلئے پرعزم ہے، روائتی بینکنگ نظام کو شریعت کے مطابق ڈھالنے کے لئے جائزہ عمل جاری ہے۔ معروف مذہبی اسکالر مفتی تقی عثمانی کی رہنمائی میں ایک کمیٹی قائم کی جا رہی ہے تاکہ فنانس سسٹم کو شریعت کے مطابق ڈھالنے کے عمل کو تیز کیا جائے۔

وہ بدھ کو گورنرہاؤس میں پاکستان میں اسلامی بینکنگ کی اہمیت کے موضوع پر منعقدہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور سمیت مذہبی اسکالر اور کاروباری حضرات سمیت مختلف بینکوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار اسحاق ڈار نے کانفرنس میں اسلامک فنانشل انسٹیٹیوشنز کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف نئی پروڈکٹس بنانے پر توجہ نہ دیں بلکہ حقیقی معاشی شعبے پر بھی توجہ دیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر یاسین انور نے کہاکہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان میں اسلامک بینکنگ انڈسٹری کی شرح نمو 35 فیصد رہی اور ملک میں مجموعی طور پر اسلامی بینکنگ کا حجم ملک کے دیگر روایتی بینکوں کے مقابلے میں 10 فیصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامک بینکنگ کو بعض چیلنجز درپیش ہیں جن میں لوگوں میں آگہی کا فقدان اور ہیومن ریسورسز کی کمی شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی بنکنگ کے نظام کو شہرکے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی پھیلانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پہلے سے ہی اسلامی بنکنگ اور متعلقہ اداروں کو درپیش مسائل کے حل کرنے کے لئے اسلامک بنکنگ ڈویژن قائم کیا ہے۔ سینئر صحافی اور پاکستان آبزرور کے ایڈیٹر انچیف زاہد ملک نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بنکنگ دنیا کے غیرمسلم ممالک میں بھی مقبولیت حاصل کر رہی ہے جن میں برطانیہ بھی شامل ہے اور برطانیہ نے غیر روائتی بینکنگ کے ذریعے 22 بلین پاؤنڈ جمع کئے ہیں۔

دریں اثناء کانفرنس کے شرکاء نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکنگ کے لئے سنجیدہ اور پرخلوص اقدامات اٹھانے اور لوگوں بالخصوص کاروباری حضرات اور زراعت سے وابستہ افراد میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں پتہ چل سکے کہ ان کے لئے اسلامک فنانشل انسٹی ٹیوشنز سمیت اسلامی بینکوں میں کو ن کون سی پروڈکٹس دستیاب ہیں۔ شرکاء نے یہ بھی کہا کہ شریعت کے مطابق بنکنگ نظام بنانے کے لئے حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے۔ کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس طرح کی کانفرنسوں کا انعقاد ہونا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :