نواب شاہ میں ٹریفک حادثہ ،17طالب علموں سمیت22افرا د جاں بحق ،متعددزائد زخمی،اسکول وین میں 20 سے زائد بچے سوار تھے اور ان کی عمریں 8 سے 15سال کے درمیان تھیں،گورنر سندھ نے آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی ،صدر ممنون حسین ، الطاف حسین ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبا ،وزیرا علیٰ سندھ قائم علی شاہ ،شرجیل انعام میمن اور دیگر حادثے پر شدید رنج و غم کا اظہار

بدھ 15 جنوری 2014 20:26

نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) نواب شاہ کے قریب ٹریفک کا افسوسناک واقعہ ،جس کے نتیجے میں 2خواتین ٹیچرز ،وین ڈرائیور اور 17طالب علموں سمیت22افراد جاں بحق ہوگئے ۔ جب کہ حادثے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے ۔صدر مملکت ممنون حسین ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ،وزیرا علیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن اور علاقے سے منتخب رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر بہادر ڈاہری نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نواب شاہ برائٹ فیوچر اسکول کی وین بچوں کو نواب شاہ خواجہ اسکول سے کمپٹیشن سے واپس لا رہی تھی کہ روہڑی کینال کے قریب قاضی احمد لنک روڈ پر مگسی اسٹاپ پر اسکول وین ڈمپر سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 2خواتین ٹیچرز ،وین ڈرائیور اور 17طالب علموں سمیت22افراد جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

اسکول وین میں 20 سے زائد بچے سوار تھے اور ان کی عمریں 8 سے 15سال کے درمیان تھیں، حادثے میں 5 بچوں سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے،جبکہ ڈمپر ڈرائیور فرار ہوگیا ۔

بعد ازاں پولیس نے ڈمپر کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت نواب شاہ پی ایم سی اسپتال منتقل کردیا ۔جبکہ پی ایم سی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور نواب شاہ میں مساجد سے خون کے عطیات دینے کے لیے اعلانات بھی کیے گئے ۔واقعے کے بعد ریسکیو اہلکاروں اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر جاں بحق اور زخمی افراد کو اسپتال منتقل کردیا ، اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

حادثے کے بعد پولیس نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں جب کہ انتظامیہ کی جانب سے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔حادثے کا سنتے ہی بچوں کے والدین اسپتال پہنچ گئے ۔حادثے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کا تعلق دولت پور سے تھا ۔دولت پور شہر واقعہ کے بعد سوگ میں مکمل طور پر بند ہوگیا ۔

پولیس حسب روایت جائے وقوعہ پر تاخیر سے پہنچی۔پولیس کے مطابق تمام طلباء کا تعلق ایک ہی اسکول سے تھا ۔اسکول بس میں 20بچے سوار تھے جو کسی ایونٹ میں شرکت کے لیے جارہے تھے ۔حادثے کے بعد بچوں کے والدین اسپتال پہنچ گئے اور اسپتال میں رقت آمیز منظر دیکھنے میں آئے ،جو بچے زخمی ہوئے تھے ان کے والدین اپنے بچوں کی زندگی کے لیے دعا مانگ رہے تھے ۔

حادثہ ڈمپر کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ۔ڈمپر ڈرائیور تیز رفتاری کے باعث ڈمپر پر کنٹرول نہیں رکھ سکا ،جس کی وجہ سے یہ خوفناک حادثہ پیش آیا ۔واضح رہے کہ قاضی احمد لنک روڈ پر ٹرن کی وجہ سے پہلے بھی کئی حادثات ہوچکے ہیں لیکن حکام کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ۔ صدر مملکت ممنون حسین نے واقعہ پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ بچوں کے علاج معالجے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں ۔

دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے حادثہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیرا علیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے نواب شاہ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کو حکم دیا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے تمام بچوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جائیں ۔وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ زخمیوں کو ہر ممکن علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں اور ضرورت پڑی تو زخمیوں کو حیدر آبا د منتقل کیا جائے گا ۔

علاقے سے منتخب رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر بہادر ڈاہری نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کنسٹرکشن سائٹ کے نزدیک کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے جائے وقوعہ کے قریب ہی بحریہ ٹاوٴن بن رہا ہے ،جس کی وجہ سے مٹی کے ڈمپروں کا مستقل گزر ہوتا ہے ۔لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظام نہیں کیا گیا ۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے بھی ہولناک حادثے میں ضائع ہونے والی قیمتی جانوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔