حکومت طالبان سے مذاکراتی عمل میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، مولانا سمیع الحق

بدھ 15 جنوری 2014 17:17

حکومت طالبان سے مذاکراتی عمل میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، مولانا سمیع ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جنوری 2014ء) جمعیت علماء اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ حکومت طالبان سے مذاکراتی عمل میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ حکومت اگر کنفیوز ہو گی تو مذاکرات میں پیش رفت کیسے ہو گی۔ گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم سے ملاقات میں مجھے پیش رفت کے لیے کہا گیا لیکن عملا حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی سپورٹ نہیں مل رہی۔ اگلے دو سے چار روز میں اس حوالے سے قوم کو آگاہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اگر خود کنفیوز ہے تو دوسرں سے کیا توقعات لگائی جا سکتی ہے ؟۔ حکومت مذاکرات کے حوالے سے پہلے خود کو یکسو کرے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ مذاکرات دو طرفہ تحریک کی صورت میں ہوتے ہیں مگر حکومت کی جانب سے صرف اعلانات ہیں کوئی عملی اقدامات نہیں۔ عملی اقدامات کے لیے معاملات بیٹھ کر طے ہو سکتے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے واضح کیا کہ طاقت کا استعمال حل ہوتا تو یہ کر لیتے مگر اس سے معاملات سدھرتے نہیں۔