گرین ٹی ہائی بلڈ پریشر کیلئے عام طور پر تجویز کی جانیوالی دوا کے اثرات کو کم کر دیتی ہے،طبی ماہرین

بدھ 15 جنوری 2014 16:21

گرین ٹی ہائی بلڈ پریشر کیلئے عام طور پر تجویز کی جانیوالی دوا کے اثرات ..

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جنوری 2014ء) طبی ماہرین نے کہا ہے کہ گرین ٹی بلڈ پریشر فشار خون کیلئے عام طور پر تجویز کی جانیوالی دوا کے اثرات کو کم کر دیتی ہے۔ جاپانی محققین کی تحقیق کے مطابق گرین ٹی مخصوص ٹرانسپورٹز یعنی مرسل خلیوں کو بند کردیتے ہیں جو عام طور پر دوا کو جذب کرنے میں معاون ہوتے ہیں۔ تحقیق کلینیکل فارماکولوجی اینڈ تھیراپیوٹکس نامی جریدے میں شائع کی گئی ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے بلڈ پریشر کی دوا کیساتھ سبز چائے پی ان کے دوران خون کی سطح کم رہی یعنی نڈولول نامی دوا کے ا ثرات کم نظر آئے۔ ماہرین نے کہا کہ مریضوں کو بلڈ پریشر کی دوا اور سبز چائے کے میل سے ہونے والے اثرات سے باخبر رہنے کی ضرورت ہے۔دوسری ادویات کی طرح نڈولول ٹیبلٹ کیساتھ مریضوں کو جو ہدایت نامہ ملتا ہے اس میں بعض ادویات جن میں جڑی بوٹیاں بھی شامل ہیں سے پرہیز کرنے کیلئے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ان کے عمل کو متاثر کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بہر حال اس ہدایت نامے میں سبز چائے کا نام شامل نہیں ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عام طور پر بعض پھلوں کے رس جن میں چکوترے بھی شامل ہیں سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہیں کیونکہ ان سے بعض دواوٴں کی اثر پذیری متاثر ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق جن دس لوگوں نے سبز چائے پینے پر رضا مندی ظاہر کی ان میں نڈولول کے اثرات کم نظر آئے بعد میں ٹیسٹ پتا چلا کہ سبز چائے نے انسانی جسم میں موجود ادویات کے مرسل پر روک لگائی جس کے ذریعے دوا خلیوں میں سرایت کرتی۔

محققین کے مطابق دو پیالی سبز چائے بھی دوا کے اثرات کو متاثر کرنے کیلئے کافی ہے۔ تحقیق میں سبز چائے کے بہت سے فوائد کا بھی ذکر کیا گیا دوسری قسم کی چائے کے مقابلے گرین ٹی کم پراسیس کی جاتی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ اس میں زیادہ مقدار میں عمل تکسید کو روکنے کے والے عوامل ہوتے ہیں۔رایل فرماسیوٹیکل سوسائٹی کے ترجمان اور ڈاکٹر سوٹیرس اینٹونیو نے بلڈ پریشر کے مریضوں مشورہ دیا کہ سبز چائے پینے کے خواہشمند دو پیالی چائے کے درمیان کم سے کم چار گھنٹے کا وقفہ رکھیں۔