نظام کی بہتری کیلئے وفاق اورصوبوں کے مابین باہمی تعاون کی ضرورت ہے ،سردار محمد یوسف ،پورے ملک کے تعلیمی اداروں میں ایک نصاب ہونا چاہئے، مسالک کے مابین ہم آہنگی کیلئے پورے ملک کے علماء کرام ملاقاتیں شروع کررکھی ہیں ،وفاقی وزیر مذہبی امور

پیر 13 جنوری 2014 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہاہے کہ نظام کی بہتری کے لیے وفاق اورصوبوں کے مابین باہمی تعاون کی ضرورت ہے ،پورے ملک کے تعلیمی اداروں میں ایک نصاب ہونا چاہیے ، مسالک کے مابین ہم آہنگی کے لیے پورے ملک کے علماء کرام سے ملاقاتیں شروع کررکھی ہیں جبکہ ملک میں ایک علماء کونسل کے قیام کی تجویز بھی زیر غورہے جس میں تمام مسالک کے علماء کرام کی نمائندگی ہوگی۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر سراج الحق سے ملاقات کے موقع پر کہی، وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان بھر میں بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کے لیے پورے ملک کے علمائے سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جس کے تحت کراچی ، حیدرآباد ، پشاوراور اسلام آباد میں مختلف علمائے سے ملاقاتیں کی گئی ہیں ان علمائے کرام کی مشاورت سے ایک مکمل ضابطہ اخلاق تیار کیا جائے گا جس پر عمل درآمد حکومت کی ذمہ داری ہوگی، انہوں نے کہاکہ کراچی اور حیدرآباد میں میڈیا نے ان کے بیانات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا ہے ،حکومت ملک امن کے لیے کسی سے بھی مزاکرات کا اختیار رکھتی ہے ، وفاقی وزیر نے کہاکہ وزارت مذہبی امور کو حج آپریشن و معاملات سے ہٹ کر آگے بڑھایا جائے گا اور ریسرچ ، دعوة اور اسلامک آئیڈیالوجی کے شعبہ جات کو متحرک کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر سراج الحق نے علمائے کرام سے ملاقاتوں کے سلسلے کو خوش آئند قرار دیا اور توقع ظاہر کی کہ اس عمل سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے ۔ انہوں نے عشر و زکواة کے نظام کو بہتر کرنے اور سود کے خاتمے کی بھی تجویزدی تاکہ ملک سے غربت کا خاتمہ ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :