جب تک ملکی پالیسیاں بین لاقوامی ادروں کی بجائے ملکی مفاد میں نہیں بنائیں جائیں گی اس وقت تک ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے‘ مولانا فضل الرحمن ،آئین کی رو سے حکمران ملک میں قر آن وسنت کے خلاف مو جو د قوانین ختم کر نے ،اسلام کے نفاذ کے پابند ہیں ،حکمرانوں فوری اقدا مات کریں ،ملک کو حقیقی معنوں میں آزاد کرانے کیلئے قرضوں کی لعنت سے جان چھڑانی ہوگی ‘ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کی تقریبات اور رہنماؤں سے گفتگو

پیر 13 جنوری 2014 20:40

مکہ مکرمہ/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے مر کزی امیر مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ حضور نبی آخر الزمان جو نظام لے کر ائے ہیں اس کے عملی نفاذ تک وطن عزیز بحرانوں سے آزاد نہیں ہو سکتا ہے ،اسی نظام کے نفاذ کیلئے وطن وجود میں آیا تھا لیکن 65برس گذرنے کے باجود شریعت مصطفی ﷺ کا نفاذ نہ ہو سکا یہی وجہ ہے کہ پا کستان مسائلستان بن چکا ہے ہر طرف بد امنی ،قتل وغارت کے بازار گرم ہیں ،غریب کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور خطرات بڑھتے جارہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدینہ منورہ میں تقریبات سے خطاب اور پارٹی رہنماؤں ملک سکندر خان ایڈووکیٹ،مو لا نا محمد امجد خان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ بندے کو بندے کی غلامی سے نکال کر ایک اللہ کی غلامی میں لانے کا پیغام حضور لے کر ائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جمعیت ملک میں شریعت مصطفی کے نظام کے نفاذ کے لیئے پر امن جدو جہد کر نے میں مصروف ہے اور جمعیت ہی کی وجہ سے وطن کو لادین ریاست بنانے کے خواب چکنا چور ہوئے اور مستقبل میں بھی ایسی ہر سازش کا پوری جرأت سے مقابلہ کیا جا ئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی رو سے حکمران ملک میں قر آن وسنت کے خلاف مو جو د قوانین ختم کر نے اور اسلام کے نفاذ کے پابند ہیں اس حوالے سے حکمرانوں کو فوری اقدا مات کر نے چاہیں ۔اسی نظام کی برکت سے ملک معاشی اور سیا طور پر بحرانوں سے آزاد ہو گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ا یف اور ورلڈبنک کے قرضوں کے نتیجے میں ملک کا معاشی نظام جام ہے۔جب تک ملکی پالیسیاں بین لاقوامی ادروں کی ہدایات کے مطابق بنانے کے بجائے ملکی مفاد میں نہیں بنائیں جائیں گی اس وقت تک ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے ملک کو حقیقی معنوں میں آزاد کرانے کیلئے قرضوں کی لعنت سے جان چھڑانی ہوگی اور کفایت شعاری کا جو نظام رسول اکرم نے دیا ہے اسے اپنا نا ہو گا ورنہ انے والی نسلیں بھی قرضے نہ اتار سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے مسلمانوں کو خوداری کے ساتھ زندگی گزرانے کا پیغام دیااسے اپنانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی ڈکٹیشن سے آزادی کیلئے ضروری ہے کہ اپنے وطن اور قوم کے مفاد میں اسواہ رسول کے مطابق پا لیسیاں بنانی چاہیں ۔

متعلقہ عنوان :