پیپلزپارٹی سندھ کے تقسیم کی کسی بھی فارمولے کو نہیں مانتی، سندھ ہماری دھرتی ماں ہے، ماں کو کوئی ون یا ٹو کرکے تقسیم نہیں کرسکتا، عبدالقادر پٹیل، کراچی کسی کی جاگیر نہیں، اگر ووٹوں کی تصدیق کا نظام بہتر ہوجائے تو مخالفین کے پاس کراچی میں کوئی اکثریت نہیں رہے گی، جلسہ عام سے خطاب

اتوار 12 جنوری 2014 23:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 جنوری ۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ کے تقسیم کی کسی بھی فارمولے کو نہیں مانتی۔ سندھ ہماری دھرتی ماں ہے، ماں کو کوئی ون یا ٹو کرکے تقسیم نہیں کرسکتا۔ کراچی کسی کی جاگیر نہیں، اگر ووٹوں کی تصدیق کا نظام بہتر ہوجائے تو مخالفین کے پاس کراچی میں کوئی اکثریت نہیں رہے گی۔

محترمہ بے نظیر بھٹو جب شہید ہوئیں تو ہم نے ملک توڑنے کی بات نہیں کی بلکہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ شہید بی بی کا مشن جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پیپلزپارٹی ضلع کورنگی کے تحت قائد عوام ذوالفقارعلی بھٹو کی 86 یوم ولادت کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں چند یونین کونسلیں ادھر ادھر ہوجائیں یا ان کے حلقہ بندیوں میں کچھ تبدیلی ہوجائے ، کچھ لوگ چراغ پا ہوجاتے ہیں اور یہ لوگ ماں کو ففٹی ففٹی میں تقسیم کرنے کی شرمناک باتیں شروع کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کسی کی جاگیر نہیں ہے اور کراچی کے اصل وارث یہاں کے عوام ہیں اور سندھ کی تقسیم کرنے والے سن لیں کہ سندھ کبھی تقسیم نہیں ہوسکتا، ہم اپنے دھرتی ماں کی حفاظت کرناجانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر دور میں سیاسی بنیادوں پر حلقہ بندیاں کی گئیں اور دھاندلی کے زور پر جن لوگوں نے الیکشن جیتے ہیں اگر الیکشن میں تصدیق کا نظام بہتر ہوجائے تو اصل حقائق سامنے آجائیں گے کہ دھاندلی کس نے کی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ٹھپے لگانے کے ماسٹر سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے سے گھبراگئے ہیں۔

پیپلزپارٹی بلدیاتی الیکشن کرانے کے لیے تیار ہے کچھ لوگ حلقہ بندیوں کو جواز بناکر سندھ میں الیکشن ملتوی کرانا چاہتے ہیں، میں ان پر واضح کرنا دینا چاہتا ہوں اگر بلدیاتی الیکشن ہوئے تو کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں جیالے کامیاب ہوں گے۔ جیالے ٹھپوں سے نہیں عوام کی طاقت سے کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی الیکشن کے لیے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کردیا ہے اور ان شاء اللہ کراچی میں فتح جیالوں کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کا ہے۔ دہشت گردوں نے ہزاروں معصوم افراد کو شہید کیا ہے، انہی دہشت گردوں نے محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی شہید کیا تھا۔ ہمارے دور حکومت میں ہم نے طالبان سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگی بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ موجودہ وفاقی حکومت طالبان سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہی ہے۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ وفاقی حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ طالبان سے مذاکرات کرتی ہے یا فیصلہ کن کارروائی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سرپرست بلاول بھٹو زرداری ایک نڈر نوجوان ہیں انہوں نے جان کے خطرے کے باوجود طالبان کو للکارا ہے اور طالبان کے خلاف پوری قوم کو متحد کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کو 15 سالوں سے عدالتوں میں گھسیٹا جارہا ہے لیکن ہم ڈر کر بھاگنے والے نہیں، مقدمات کا سامنا کرتے ہیں، اب ایک پرندہ پرواز کے لیے تیار بیٹھا ہوا ہے پتہ نہیں وہ کب اڑ جائے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں شہید بھٹو اور شہید بی بی کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کا مشن جاری رکھا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سعید غنی، نجمی عالم نے کہا کہ بلاول بھٹو کی قائدانہ اور ولولہ انگیز شخصیت نے عوام کے دلوں کی دھڑکنوں پر حکومت قائم کرلی ہے اور عوام جانتی ہے کہ بلاول بھٹو کی قائدانہ صلاحیتوں سے ہی ملک کو درپیش مشکلات سے جلد چھٹکارا حاصل ہوجائے گا۔ جلسے سے پیپلزپارٹی کے ضلع کورنگی کے صدر مرزا مقبول احمد، شہزاد ریاض، ڈاکٹر عون جعفری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ذوالفقارعلی بھٹو کی یوم ولادت کے حوالے سے کیک بھی کاٹا گیا، کیک کاٹنے کے دوران جیالے کیک پر ٹوٹ پڑے اور جلسہ گاہ میں بدنظمی کی صورت پیدا ہوگئی۔

متعلقہ عنوان :