کشن گنگا ،عالمی عدالتی فیصلے سے بھارتی بجلی صلاحیت میں پانچ فی صد کمی ہوگی ،چار ماہ میں عدالتی فیصلے کے تحت پاکستانی دریا میں پانی کی مقرر مقدار نہیں چھوڑی جا سکتی ،بھارتی میڈیا
اتوار 12 جنوری 2014 20:35
نئی دہلی/ا سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 جنوری ۔2014ء) عالمی ثالثی عدالت کی طرف سے پاکستان کو مقررہ مقدار میں پانی کی فراہمی سے بھارتی پن بجلی منصوبے کشن گنگا سے بجلی کی پیداوار میں پانچ فی صد کمی ہو گی۔بھارت عالمی عدالت کے اس فیصلے پر چار ماہ عمل کرنے کو تیار نظر نہیں آتا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیگ میں قائم عالمی عدالت نے بھارت کوماحولیاتی وجوہات کی بنا پر پاکستان میں دریائے نیلم میں کم از کم نو کیوبک میٹر فی سیکنڈ پانی کے بہاؤکو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیاہندوستان ٹائمز،اکنامک ٹائمز،بزنس اسٹینڈرڈ(پی ٹی آئی) کے مطابقجموں کشمیر میں کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے پر ثالثی کی عالمی عدالت کے پاکستان کو مقررہ مقدار جاری کرنے کے حکم سے بھارت بجلی کی پیداوار میں معمولی کمی کا شکار ہوگا۔(جاری ہے)
بھارت کی وزارت آبی وسائل کے مطابق اس سے بجلی کی پیداوار پر سالانہ پانچ فی صد اثر پڑے گا ۔
بھارت نے اس منصوبے میں330میگا واٹ پیدا کرنے کی صلاحیت ٹربائین ڈیزائین کی ہیں۔سیلاب کے موسم میں مارچ سے ستمبر تک اس دریا سے پانی کا بہاؤ ایک ہزار کیوبک میٹر فی سیکنڈ ہے جب کہ نومبر سے فروری کے درمیان 30کیوبک میٹر فی سیکنڈ ہو جاتا ہے۔ان چار ماہ میں پانی کا بہاؤ 30سے 4کیوبک میٹر فی سیکنڈ کے درمیان ہوتا ہے۔ بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان چار ماہ میں عدالتی فیصلے کے تحت پاکستانی دریا میں پانی کی مقرر مقدار نہیں چھوڑی جا سکتی۔اس کے ساتھ 330میگا واٹ کی پیداواری صلاحیت میں سالانہ پانچ فی صد کمی ہو گی۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.