اسرائیلی رکن پارلیمنٹ کا مسجد اقصیٰ میں سیکیورٹی حکام کی تعیناتی کا مطالبہ

جمعہ 10 جنوری 2014 16:22

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء) اسرائیلی پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی کی چیئر پرسن میری ریگیو نے مسجد اقصیٰ میں ہفتے کے سات دن چوبیس گھنٹے اسرائیلی سیکیورٹی حکام اور نگرانی کرنیوالے اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی محکمہ اوقاف کے کارکنوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں کی جبل ہیکل مسجد اقصیٰ میں عبادت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کے عہدیدار اور دیگر عملہ مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی آڑ میں یہودی آباد کاروں کے داخلے کی راہ میں روڑے اٹکاتا رہتا ہے، یہودیوں کی قبلہ اول تک رسائی اور کسی بھی وقت یہودی عبادت گزاروں کی آمد کو سیکیورٹی مہیا کرنے کیلئے سیکیورٹی اداروں کی مسجد میں موجودگی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی انتہاء پسند رکن پارلیمنٹ مسز ریگیو کی جانب سے یہ اشتعال انگیز مطالبہ ایوان میں اسرائیلی پولیس کے مندوبین اور محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیداروں کی موجودگی میں کیا گیا۔

اجلاس میں انتہا پسند یہودی تنظیموں بالخصوص یہودا جلیک کی جماعت ہیکل ارتھ فنڈ کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ خیال رہے کہ یہ تنطیمیں قبلہ اول کیخلاف مجرمانہ سازشوں میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران فلسطینی محکمہ اقاف اسلامی کی جانب سے قبلہ اول کی تعمیرو مرمت کیلئے جاری کاموں پر اظہار تشویش کیا گیا۔

اجلاس میں انتہاء پسند گروپوں کے مندوبین نے مسجد اقصی کے تعمیراتی کاموں کو جبل ہیکل کیلئے تخریبی کارروائی قرار دیا۔ یہودی ارکان نے فلسطینی محکمہ آثار قدیمہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کر کے محکمہ اوقاف کی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کرے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میری ریگیو نے کہا کہ ہر مذہب کے پیروکاروں کا ایک مذہبی گھر ہوتا ہے اور اس کی حفاظت ملت کے پیروکاروں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ہمارا مذہبی گھر ہیکل سلیمانی ہے جس کی بنیادوں پر مسلمانوں نے مسجد اقصی بنا رکھی ہے۔ ہم جلد اپنا فرض پورا کرتے ہوئے اس مقام پر ہیکل تعمیر کریں گے۔

متعلقہ عنوان :