میرپور شہر مرکزی میلاد کمیٹی میرپور اور اہلیان میرپور کے بھرپور تعاون سے دلکش لائٹنگ، قابل رشک چراغاں

جمعہ 10 جنوری 2014 14:43

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء)آمد مصطفی مرحبا مرحبا، عاشق مصطفی کے چہرے خوشی اور مسرت سے کھل اٹھے ہیں فضائیں درود وسلام کے گجروں سے جگمگا اٹھیں۔ ہوائیں خوشبو مدینہ سے معطر ہو گئیں۔ مدینے کے تاجدار والی کائنات ،بے کس اور بے سہاروآں کے آقا تاجدار عرب وعجم کی ولادت باسعادت کی سہانی گھڑیاں قریب آتے ہی میرپور شہر مرکزی میلاد کمیٹی میرپور اور اہلیان میرپور کے بھرپور تعاون سے دلکش لائٹنگ، قابل رشک چراغاں، محرابی گیٹ، گنبد خضریٰ کے دیدہ زیب ماڈل، برقی قمقموں اور روشنیوں سے جگمگا اٹھا وائی کراس سے چوک شہیداں تک خوبصورت روشنیوں کی وجہ سے میرپور شہر رات کو بھی دن کا منظر پیش کر رہا ہے۔

آزاد کشمیراور پاکستان کے دور دراز علاقوں سے لوگ بڑی تعداد میں عاشقان مصطفی کے اس شہر کو دیکھنے آرہے ہیں اور بھرپور لطف اندوز ہو کر مرکزی میلاد کمیٹی میرپور کو صدبار مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مرکزی میلاد کمیٹی میرپور کے سیکرٹری اطلاعات محمد اسحق چوہان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ عشق رسالت مآب مومن کی میراث ہے محبت رسول کے بغیر ہمارا ایمان نامکمل ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل جو کہ دین سے دور جا رہی ہے ان کے دلوں میں عشق مصطفی کے بھانبڑ جلائے جائیں آقا علیہ السلام کی سیرت وکردار سے آشنا کیا جائے اسحق چوہانے نے کہا کہ مرکزی میلاد کمیٹی کے کام کو دوام بخشنے کے لئے میرپور کے صحافیوں، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے مرکزی میلاد کمیٹی کے تمام پروگراموں کو مثبت اور جاندار انداز میں پیش کر کے آقا علیہ السلام کے دین کی سربلندی کے لئے عظیم کام سرانجام دیا ہے جس پر میرپور کی صحافی برادری اور الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ اسحق چوہان نے کہا میرپور شہر آقا علیہ السلام کے غلاموں کا مسکن ہے حضور کے ساتھ محبت کرنے والے جانثاروں کی سرزمین ہے۔

انہوں نے کہاکہ یوم میلاد دراصل یوم نجات بھی ہے جہالت سے نجات، ظلم سے نجات، کفروشرک سے نجات اور جھوٹے خداؤں کی اذیت ناک خدائی سے نجات آقا کی آمد سے کائنات میں نور آگیا ہر طرف سبزہ وہریالی آئی لوگوں کو امن سکون اور راحت نصیب ہوئی محروم اور مجبور لوگوں کو بنیادی انسانی حقوق ملے بے سہاروں کو سہارا ملا یتیموں کو حضور کا دست شفقت ملا مظلوموں کو عدل وانصاف نصیب ہوابے ہدایتوں کو ہدایت کی روشنی ملی جاہلوں کو زیور علم سے آراستہ کیا جھوٹ کی جگہ سچ نفرت کی جگہ محبت باطل کے مقابلے میں حق بلند ہوا امن وسلامتی مساوات بقائے باہمی رواداری صبر وتحمل اور برداشت کو فروغ ملا۔