آزادکشمیر کے تینوں سرکاری میڈیکل کالجز کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا

جمعہ 10 جنوری 2014 13:29

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء) آزادکشمیر کے تینوں سرکاری میڈیکل کالجز کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ۔مظفرآباد اے جے کے میڈیکل کالج سے اعلیٰ فیکلٹی تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے مستعفی ہو گئی جبکہ راولاکوٹ میڈیکل کالج میں بھی فیکلٹی شدید ترین بے چینی میں مبتلا ہو گئی میرپور میں آزادکشمیر کے قائم کیے جانے والے سب سے پہلے میڈیکل محترمہ بے نظیر بھٹو شہید میڈیکل کالج میرپور واحد ادارہ رہ گیا کہ جہاں تمام میڈیکل فیکلٹی کے پروفیسر ز سمیت عملے کے 160سے زائد اہلکاران ادارہ کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر میاں عبدالرشید کی پروفیشنل صلاحیتوں اور ان سے کی گئی کمٹمنٹ کے مطابق ابھی تک انتہائی جاں فشانی سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں حالانکہ میرپور کے میڈیکل کالج کے تمام پروفیسرز اور عملے کی تنخواہیں چار ماہ سے بند ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے آج سے د و سال قبل آزادکشمیر میں سب سے پہلا محترمہ بے نظیر بھٹو شہید میڈیکل کالج میرپور قائم کیا اور اس کے بعد میر واعظ مولوی محمد فاروق میڈیکل کالج مظفرآباداور آج سے چند ماہ قبل راولاکوٹ میں غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان میڈیکل کالج قائم کیا گیا اپوزیشن نے ان میڈیکل کالجز کے قیام پر اس بات کی طرف اشارہ کیا تھا کہ آزادکشمیر کے اپنے مالی وسائل اتنے نہیں ہیں کہ ان اداروں کے خطیر اخراجات برداشت کیے جا سکیں وفاق میں پیپلزپارٹی کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپوزیشن کا یہ خدشہ درست ثابت ہوا اور وفاقی حکومت نے ان میڈیکل کالجز کی مالی سرپرستی سے ہاتھ کھینچ لیا گزشتہ چار ماہ سے ان میڈیکل کالجز کے عملے کی تنخواہیں نہ مل سکیں جس کی وجہ سے مظفرآباد میڈیکل کالج کے کئی پروفیسرز ادارہ چھوڑ کر دوسرے اداروں میں چلے گئے حتیٰ کہ پانچ پروفیسرز نے سرکاری میڈیکل کالج چھوڑکر میرپور میں قائم ہونے والے آزادکشمیر کے سب سے پہلے اور واحد نجی میڈیکل کالج محی الدین اسلامک میڈیکل کالج میرپو ر کو جوائن کر لیا ۔

صحافتی حلقوں نے تصدیق کی ہے کہ مظفرآباد میں کشمیر کونسل کے اجلاس کے موقع پر اپوزیشن لیڈ ر مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر خان نے میاں محمد نوا ز شریف وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ آزادکشمیر میں صرف مظفرآباد میڈیکل کالج کی ضرورت ہے اور میرپور اور راولاکوٹ کے میڈیکل کالجز سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے ہیں اس لیے ان منصوبوں کو ختم کر دیا جائے اس پر صدر آزادکشمیر سردار یعقوب خان جلال میں آگئے اور غصے میں آکر انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو آڑے ہاتھوں لے لیا ۔

اس پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے واضح اعلان کیا کہ آزادکشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز ہمارے ہیں اور حکومت پاکستان ان میڈیکل کالجز کو چلائے گی ۔گزشتہ روز ہی پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ان میڈیکل کالجز کی فہرست شائع کی ہے جنہیں داخلہ لینے کے حوالے سے بلیک لسٹ کیا گیا ہے اس لسٹ میں محی الدین اسلامک میڈیکل کالج میرپور سمیت پاکستان بھر کے گیارہ میڈیکل کالجز شامل ہیں میڈیکل کالجز کے انتہائی ذمہ دار پروفیسرز نے نام ظاہر کیے بغیر اس خدشے کا اظہا ر کیا ہے کہ اگر میرپور ،راولاکوٹ اور مظفرآباد میڈیکل کالجز کے عملے کی تنخواہیں چند دنوں تک ریلیز نہ کی گئیں تو ان تینوں میڈیکل کالجز کے پروفیسرز ادارے چھوڑ جائیں گے او ر پی ایم ڈی سی ان اداروں کو بھی بلیک لسٹ کر سکتی ہے یا د رہے کہ گزشتہ دنوں آزادکشمیر کے سب سے بڑے پریس کلب کشمیر پریس کلب میرپورمیں ایک سینئر صحافی کی طرف سے اسی بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے طیش میں آکر صحافیوں کو گالیاں دی تھیں اور اس پر پاکستان بھر کے نیوز اینکر ز اور سینئر صحافیوں سمیت تمام صحافتی تنظیموں نے شدید ترین احتجاج کیا تھا آنے والے پندرہ دن اس حوالے سے انتہائی اہم ہیں -