کراچی،عیسیٰ نگری کے قریب دھماکا، کراچی پولیس کے افسانوی کردارچودھری اسلم 3محافظوں سمیت شہید ، اپنی شہادت کے سے قبل چند گھنٹے قبل منگھوپیر میں کالعدم تنظیم کے 3دہشت گردوں کو مقابلے میں ہلاک کیا ،کالعدم تحریک طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی، صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا چوہدری اسلم کو خراج عقیدت

جمعرات 9 جنوری 2014 21:44

کراچی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 جنوری ۔2014ء) صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاری ایکسپریس وے پر خود کش بم دھماکے کے نتیجے میں کراچی پولیس کے افسانوی کردار ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم سمیت 4پولیس اہلکار شہید ہو گئے ، چوہدری اسلم کے قافلے پر دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی ٹکرائی گئی ،دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی گئی ،سوک سینٹر اور اطراف کی عمارتیں لرز گئیں ، چوہدری اسلم کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ،کالعدم تحریک طالبان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی جبکہ صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے چوہدری اسلم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم بہادر افسر تھے ، دہشتگردوں کے لئے خوف کی علامت تھے، شہادت کے باوجود دہشتگردوں کے خلاف قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کے قریب لیاری ایکسپریس وے پر ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کے کانوائے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔جس کے نتیجے میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم سمیت 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق چوہدری اسلم کے قافلے پر دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی ٹکرائی گئی ،دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی گئی اور اس کے باعث سوک سینٹر اور اطراف کی عمارتیں لرز گئیں جبکہ چوہدری اسلم کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ۔

دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیاجبکہ ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ۔دھماکے میں دو گاڑیاں اور پولیس موبائل مکمل تباہ ہو گئی۔چوہدری اسلم نے دوران ملازمت متعدد کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں حصہ لیا جس کے باعث ان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں ۔

واضح رہے کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے جمعرات کی صبح بھی منگھوپیر کے علاقے میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے 3مبینہ دہشت گردوں کو پولیس مقابلے میں ہلاک کیا تھا ۔ اس سے پہلے بھی ستمبر 2011 کو چودھری اسلم کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ان کا گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔دریں اثناء تحریک طالبان پاکستان مہمند ایجنسی گروپ نے ان کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ، صدر ممنون حسین ، وزیراعظم نوازشریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، پیپلز پارٹی کے سابق صدر آصف علی زر داری ، سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زر داری ، تحریک انصا ف کے سربراہ عمران خان ، مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن ،پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید اویس مظفر نے چوہدری اسلم کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سے فوری طور پرواقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے صدر اور وزیر اعظم نے چوہدری اسلم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم بہادر افسر تھے ، وہ دہشتگردوں کے لئے خوف کی علامت تھے، ان کی شہادت کے باوجود دہشتگردوں کے خلاف قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے اہل خانہ سے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔۔وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی پولیس ایک بہادر افسر سے محروم ہوگئی ہے ۔چوہدری اسلم نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کیا ۔کراچی کے عوام چوہدری اسلم کو سلیوٹ کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جہاں معلومات ملتی تھیں اور ان کی ٹیم وہاں کارروائیاں کرتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری اسلم کی شہادت کے باوجود پولیس ڈپارٹمنٹ کے حوصلے بلند ہیں ۔