غریب عوام کا استحصال کسی صورت نہیں ہونے دینگے، ذاتی مفادات کیلئے مہنگی اور خصوصی ادویات تجویز کرنے کیخلاف ہوں،شوکت یوسفزئی،ماضی میں وسائل کا غلط استعمال ہوتا رہا اب ایک ایک پائی کا حساب ہوگا، کرپٹ مافیا کو توڑے بغیر تبدیلی ناممکن ہے، طبی سہولیات اور مناسب ریٹ پر معیاری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہسپتالوں کو مزید موثر بنانے کیساتھ ساتھ کلینیکل آڈٹ سسٹم شروع کر رہے ہیں، وزیرصحت خیبرپختونخوا

جمعرات 9 جنوری 2014 18:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 جنوری ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ ذاتی مفادات کیلئے مہنگی اور خصوصی ادویات تجویز کرنے کے خلاف ہوں،غریب عوام کا استحصال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، انہیں بہترین طبی سہولیات اور مناسب ریٹ پر معیاری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہسپتالوں کو مزید موثر بنانے کے ساتھ ساتھ کلینیکل آڈٹ سسٹم شروع کر رہے ہیں۔

ماضی میں وسائل کا غلط استعمال ہوتا رہا اب ایک ایک پائی کا حساب ہوگا۔ کرپٹ مافیا کو توڑے بغیر تبدیلی ناممکن ہے۔دولت کی دوڑ نے انسان کو بے حس کر دیا ہے۔ حالانکہ ضروریات محدود کرکے رزق حلال سے ہی معاملات بحسن خوبی نمٹائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادارے کرپشن کے خاتمے کیلئے حکومت وقت کا ساتھ دیں تبدیلی ضرور آئے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پشاور میں پاکستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

وفد کے اراکین میں چیئر مین ایسوسی ایشن ہمایون فضل، چیئرمین ایسو سی ایشن ضلع پشاور عبد الہادی، جنرل سیکرٹری ایسوسی ایشن خورشید خان، سینئر وائس چئیرمین عظمت حیات، وائس چیئرمین ضلع پشاور فیاض محب اللہ، جمال الدین اور پریس سیکرٹری عبد الودود حمید شامل تھے جبکہ محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چیئرمین ایسوسی ایشن ہمایون فضل نے صوبائی وزیر کو ایسوسی ایشن اور اس کی کارکردگی سے متعلق تفصیل سے بریف کیا اور ایسوسی ایشن کع درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔

انہوں نے درخواست کی کہ دوکانوں سے ایکسپائر ادویات اٹھانے کیلئے متعلقہ ذمہ داران کو ہدایت کی جائے اور پری کوالیفیکیشن سسٹم میں کارڈ ڈیپارٹ کے رولز پر نظر ثانی کی جائے۔ انہوں نے مزید درخواست کی کہ ہسپتالوں اور لیبارٹریوں میں ان تمام معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے جن سے کیمسٹ کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔ حکومت ہمارے مسائل حل کرے وہ وہ حکومت سے محکمہ صحت کی ترقی میں ہر ممکن تعاون کریں گے۔

وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بد عنوانی کا راستہ روکھنے اور کرپٹ مافیا کو توڑنے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ سی ایم اوز کے تبادلے کئے جا رہے ہیں۔ مزید برآں ڈرگ ایکٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ حادثات کو بہتر کرنے کے سلسلے میں سینئر رجسٹرار کی تعداد بڑھا رہے ہیں۔

شام کے اوقات میں ہسپتالوں میں تین سینئر رجسٹرار اور تین سینئر ڈاکٹروں کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر صحت نے کہا کہ غیر معیاری ادویات اور غیر قانونی دوکانوں کے خاتمے کے سلسلے میں نئے ڈرگ لائسنس جاری کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے محکمہ صحت کا قبلہ درست کرنے کیلئے دیر پا اصلاحاتی ایجنڈا تشکیل دیا ہے جس کے تحت بیشتر اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں اور تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بد عنوانی کے ناسور کو ختم کیے بغیر ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا نا ممکن ہے۔ لہذا تمام متعلقہ اداروں، تنظیموں اور افراد کو اس سلسلے میں صوبائی حکومت سے تعاون کرنا چاہئے کیونکہ یہ ملک و ملت کے مفاد میں ہے۔ وفد کے اراکین نے ا س موقع پر صوبائی حکومت کی طرف سے محکمہ صحت کی بہتری کیلئے کی گئی کاؤشوں کو سراہا اور اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :