جرائم کے خاتمے کیلئے کام کررہے ہیں، 171اہلکار گھر بیٹھے شہید نہیں ہوئے ،ایڈیشنل آئی جی کراچی ، آپریشن سے قتل کی وارداتوں میں 40 فیصد کمی آئی،زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، حالات کی بہتری کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں،شاہد حیات، وقت آگیا عوام کو سب کچھ سچ سچ بتائیں شہر میں پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ میں کون لوگ ملوث ہیں، 450ملزمان کی فہرست چند روز میں جاری کردی جائیگی، کسی سیاسی جماعت کا عسکری ونگ ہوگا تو دیگر جماعتیں بھی اپنے عسکری ونگ قائم کریں گی،یہاں کوئی خوشی اور کوئی مجبوری سے بھتہ دیتا ہے ،”آباد“ کے ظہرانے سے خطاب

جمعرات 9 جنوری 2014 18:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 جنوری ۔2014ء) ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے کہا ہے کہ پولیس جرائم کے خاتمے کے لئے کام کررہی ہے لیکن ہمیں بھتہ مافیا کے خلاف کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ 171 اہلکار گھر بیٹھے شہید نہیں ہوئے ، ٹارگٹڈ آپریشن سے قتل کی وارداتوں میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، حالات کی بہتری کے لیے قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔

اب وقت آگیا ہے کہ ہم عوام کو سب کچھ سچ سچ بتائیں کہ شہر میں پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ میں کون لوگ ملوث ہیں۔ سنگین جرائم میں ملوث 450ملزمان کی فہرست چند روز میں جاری کردی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز پاکستان کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے کہا کہ پولیس کی کارروائیوں کے باعث شہر میں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے، 5 دسمبر سے 31 دسمبر تک مختلف علاقوں میں ہونے والے پولیس مقابلے کے دوران 41 ملزمان ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن حالات کی بہتری کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں اور جب سے کراچی پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی ہے شہر کے حالات کی بہتری کے لئے ہی کام کررہا ہوں اور اس دوران میرے 171 جوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم عوام کو سب کچھ سچ سچ بتائیں کہ شہر میں پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ میں کون ملوث ہیں،ہمیں بتانا ہوگا لوگ جعلی کاغذات کیسے بنوالیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ شہر میں ان کی تعیناتی سے اب تک 600 بے گناہ شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، وہ مانتے ہیں شہر میں بھتہ خوری کے مسائل ہیں، یہاں کوئی خوشی سے تو کوئی مجبوری میں بھتہ دیتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سلسلے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور کئی اہم معاملات پر کارروائی نہیں ہوپائی تاہم ہم کارروائی کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں غیر رجسٹرڈ موبائل سمیں استعمال ہورہی ہیں تاہم اب نئی جاری کی جانیوالی سمز کی تصدیق نادرا سے ہوا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 171 اہلکار گھر بیٹھے شہید نہیں ہوئے ، ٹارگٹڈ آپریشن سے قتل کی وارداتوں میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، حالات کی بہتری کے لیے قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہر میں امن قائم کرنے کے لیے سب کو آگے آکر کوشش کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کئی ملزمان کو پکڑ کر عدالت بھیجا ، عدالت کے اپنے مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی سیاسی جماعت کا عسکری ونگ ہوگا تو دیگر جماعتیں بھی اپنے عسکری ونگ قائم کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ 450مجرموں کی فہرست چند روز میں جاری کردی جائے گی ۔فہرست میں اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ کسی غلط بندے کا نام اس میں شامل نہ ہو ۔انہوں نے ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی سمز کے حوالے سے ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں کی گرفتاری روکنے کا حکم دے دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :