قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں بھی پرویز مشرف کا مستقبل موضوع بحث بنارہا،ارکان نے سیکریٹری دفاع آصف یاسین پر سوالات کی بوچھاڑ کردی ، سیکریٹری دفاع خوبصورتی سے دفاع کرتے رہے، فوجی ہسپتال میں علاج کی بہترین سہولتیں دستیاب ہیں تو کیا پھر بھی مشرف کو بیرون ملک بھجوایا جاسکتا ہے ،کمیٹی کے رکن کا سوال ،یہ تو ڈاکٹر ہی بہتر جانتے ہوں گے ،سیکرٹری دفاع کا جواب

منگل 7 جنوری 2014 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری ۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں بھی پرویز مشرف کا مستقبل موضوع بحث بنارہا، ارکان نے سیکریٹری دفاع آصف یاسین پر سوالات کی بوچھاڑ کردی مگر سیکریٹری دفاع خوبصورتی سے دفاع کرتے رہے۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ایجنڈے میں تو پرویز مشرف کیس شامل نہیں تھا مگر سیکریٹری دفاع آصف یاسین ملک کو دیکھتے ہی کمیٹی ارکان نے بہانے بہانے سے غداری کیس سے متعلق سوالات کی بوچھار کر دی تاہم آصف یاسین ملک ارکان کے تمام سوالات کمال مہارت سے ٹالتے گئے۔

(جاری ہے)

ایک رکن نے سوال کیا کہ فوجی ہسپتال میں علاج کی بہترین سہولتیں دستیاب ہیں تو کیا پھر بھی پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوایا جاسکتا ہے۔؟ سیکرٹری دفاع نے کہاکہ یہ تو ڈاکٹر ہی بہتر جانتے ہوں گے اور وہ ڈاکٹر نہیں، اے ایف آئی سی واقعی دل کی بیماریوں کا بہترین ادارہ ہے اور یہاں تو غیر ملکی بھی علاج کرانے آتے ہیں۔ایک رکن نے مشرف کیس سے فوج کے تعلق کا سوال داغا تو آصف یاسین جواب دینے کے بجائے الٹا سوال کرگئے، کہنے لگے کیا آپ کو اس معاملے میں فوج کا کوئی تعلق نظر آرہا ہے؟۔ عدالت میں تو کوئی فوجی نہیں، جب ارکان کمیٹی کو مایوسی ہوئی تو معمول کی کارروائی شروع کردی گئی۔