سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے حلقہ بندیوں سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، حکومت نے نئی بلدیاتی حلقہ بندیاں کرکے سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں میں تفریق پیدا کردی ہے ،جلال محمود شاہ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 7 جنوری 2014 18:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری ۔2014ء) سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ نے حلقہ بندیوں سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل میں فریق بنایا جائے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ ہمیں سنے بغیر سندھ حکومت کی اپیل پر کوئی فیصلہ نہ دے۔

بعد ازا ں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ نے کہا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں کا معاملہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان نہیں ہے بلکہ یہ پورے سندھ کے لیے مسئلہ ہے ۔سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ تاریخی تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں انتخابی عمل روک دیا تھا مگر فیصلہ آنے کے باوجود بھی الیکشن کمیشن اسکروٹنی کا عمل جاری رکھے ہوئے ،جو کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نئی بلدیاتی حلقہ بندیاں کرکے سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں میں تفریق پیدا کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اگر پینل سسٹم ختم کرکے وارڈ سسٹم لاگو کرے تو شہروں اور دیہی علاقوں کے درمیان فرق ختم ہوجائے گا جبکہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کے لیے ڈسٹرکٹ جج کے ساتھ الیکشن کمیشن کے ضلعی افسران پر مشتمل ٹیم بنائی جائے ،جس کی نگرانی ہائی کورٹ کے ایک جج کریں ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ حکومتی موقف سننے سے پہلے تمام فریقین کے ساتھ ساتھ سندھ یونائیٹڈ پارٹی کا بھی موقف ضرور سنے