اسرائیلی حکومت کا بیت المقدس میں ہزاروں نئے مکان تعمیر کرنے کا منصوبہ

منگل 7 جنوری 2014 14:02

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7جنوری 2014ء) اسرائیلی حکومت نے بیت المقدس میں ہزاروں نئے مکان تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اسرائیلی وزارت داخلہ کے زیر اہتمام آباد کاری ومنصوبہ بندی کمیٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے شمالی بیت المقدس میں راس شعفاط کے مقام پر 1935 مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ، مکانات کی تعمیر کی تیاری 2011ء میں شروع کی گئی لیکن اس پر کام روک دیا گیا تھا ، 2012ء میں شلومو کالونی میں بھی 387مکانوں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

صہیونی وزارت داخلہ کی ذیلی کے مطابق شمالی بیت المقدس میں نئے مکانات کی تعمیر کیلئے ٹینڈر پہلے ہی طلب کئے جاچکے ہیں، نئے منصوبے میں کئی منزلہ رہائشی عمارتیں، مذہبی سکول ، مدرسے اور یہودی معبد بھی تعمیر کئے جائینگے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیر برائے یہودی آباد کاری اوری ارئیل شمالی بیت المقدس کے علاقوں شعفاط اور بیت حنینا میں رمات شلو کالونی میں مزید ہزاروں مکان تعمیر کے منصوبے پر جلد ازجلد کام شروع کرنے کے خواہشمند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی توسیعی منصوبے میں شمالی بیت المقدس میں پہلے سے موجود کالونیوں راخس شعفات اور رمات شلوموں کو ملانے والی مرکزی شاہراہ کی توسیع بھی شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی بیت المقدس میں یہودی کالونیوں میں توسیع کے غیرمعمولی منصوبے میں القدس کی یہودی مذہبی کونسل میر اور کئی دوسری مذہبی انتہاء پسند تنظیمیں بھی تعاون کررہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :