غداری کیس، 2سابقہ حکومتوں، اپوزیشن ارکان کو خصوصی عدالت میں چیلنج کرنے کیلئے مشرف کے وکلاء کی قانونی مشاورت

پیر 6 جنوری 2014 23:05

اسلام آباد(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 جنوری ۔2014ء) آئین کے آرٹیکل 6کے تحت مشرف غداری کیس میں 2سابقہ حکومتوں اپوزیشن اراکین کو خصوصی عدالت میں چیلنج کرنے کیلئے مشرف کے وکلاء نے قانونی مشاورات تیز کر دی ہیں۔اے پی ایم ایل کے ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر ایک فہرست تیز کر لی گئی ہے۔جس میں سابقہ دور میں مشرف کے ہاں میں ہاں ملانے والے دس مسلم لیگ (ن)کے اہم رہنماؤں سمیت پچھلے دو حکومتوں کے وفاقی اور صوبائی وزراء اور اپوزیشن ممبران سابقہ صدر ،پی سی او کے تحت حلف اُٹھانے والے جج صاحبان کو شامل کیا گیا ہے۔

ان کے علاوہ سابقہ صدر مملکت اور چیف جسٹس کے نام فہرست میں شامل ہیں ،تیار کئی گئے فہرست کو قانونی مشاورات کے بعد عدالت میں درخواست دائر کی جائیگی۔

(جاری ہے)

درخواست تیاری کے سلسلے میں ذرائع میں بتایا ہے کہ مشرف کے وکلاء نے درخواست میں موقف اختیا رکیا ہے کہ اگر مشرف کے اقدامات غیر آئینی تھے تو ان سے خلف لینے والے بھی غیر آئینی ہیں اور غیر آئینی طریقے سے خلف اُٹھانے والوں کو بھی فہرست میں شامل کیا جائے۔

قانونی ماہرین کے مطابق اگر درخواست دائر کر دی گئی تو مشرف کیس کیلئے قائم کردہ خصوصی عدالت بھی غیر آئینی ہو جائیگاکیونکہ ان جاجز صاحبان نے بھی مشرف کے اقدام کے بعد خلف اُٹھائے ہیں۔دوسری طرف حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے مشرف کے سابقہ دوستوں نے خود کو بچھانے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔