سینیٹ میں ججز کے تقرری کے طریقہ کار میں 22 ویں ترمیم کا بل پیش کر دیاگیا،حکومت کی طرف سے مخالفت نہ کرنے پر چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا،سپریم کورٹ و ہائیکورٹس کے جج دوہری شہریت چھوڑنے کے پابند ہونگے ،دوہری شہریت کی شرائط کا اطلاق مسلح افواج اور سول سروس پر بھی ہو گا، مجوزہ بل ۔اپ ڈیٹ

پیر 6 جنوری 2014 22:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 جنوری ۔2014ء) سینیٹ میں اپوزیشن نے ججز کے تعیناتی اور طریقہ کار کی تبدیلی کا آئینی ، ترمیمی بل پیش کر دیا ، حکومت کی طرف سے مخالفت نہ کرنے پر چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ۔مجوزہ بل کے مطابق سپریم کورٹ و ہائیکورٹس کے جج دوہری شہریت چھوڑنے کے پابند ہونگے ۔

پیر کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری کی صدارت میں ہوا جس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر صغریٰ امام نے تحریک پیش کی کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں مزید ترمیم کا بل دستور 22 واں (ترمیمی) بل 2013ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ حکومت کی طرف سے قائد ایوان راجہ ظفر الحق بل کی مخالفت نہیں کی جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بل پیش کرنے کی اجازت دی ، منظوری کے بعدچیئرمین سینیٹ نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ۔

(جاری ہے)

مجوزہ بل کے مطابق سپریم کورٹ و ہائیکورٹس کا جج دوہری شہریت چھوڑنے کا پابند ہو گا اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو 60 دن میں دوہری شہریت چھوڑنا ہو گی دوہری شہریت کی شرائط کا اطلاق مسلح افواج اور سول سروس پر بھی ہو گا۔60دن میں دوہری شہریت چھوڑنے کا تحریری بیان جمع کرانا ہو گا تمام سرکاری عہدوں پر تعینات افراد کے وفادار ملک سے وابستہ ہونے چاہئیں ۔