بنگلہ دیش میں انتخابات ، ہنگامہ آرائی اور فائرنگ،11 افراد ہلاک

اتوار 5 جنوری 2014 15:53

بنگلہ دیش میں انتخابات ، ہنگامہ آرائی اور فائرنگ،11 افراد ہلاک

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5جنوری۔2014ء) بنگلا دیش میں عام انتخابات کے دوران زبردست ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کے واقعات میں پولنگ افسر سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے،200 پولنگ اسٹیشن نذر آتش جبکہ 157 میں ووٹنگ معطل کردی گئی۔ بنگلہ دیش میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے بائیکاٹ کے باوجود پارلیمانی انتخابات کیلئے پولنگ جاری ہے ۔

بنگلادیش میں کئی ہفتوں سے جاری ہنگاموں میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی۔دوسری جانب امریکہ، یورپی یونین اور دولت مشترکہ نے بھی بنگلہ دیش میں انتخابات کی نگرانی کرنے کے لیے اپنے مبصرین بھیجنے سے انکار کر دیا۔انتخابی عمل ورنگراں حکومت سے خائف حزبِ مخالف کی بڑی جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی سمیت 20 جماعتو ں نے انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے، بنگلہ دیش نیشنل پارٹی سربراہ خالدہ ضیا کو گھر میں نظر بند ہیں اور ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر آگئے ہیں۔

(جاری ہے)

دارالحکومت ڈھاکا میں پولیس اسٹیشن پربھی دو پیٹرول بم حملے ہوئے جن میں پولیس اہلکارسمیت 3 افراد زخمی ہوئے۔شمالی ضلع بوگرہ کے پولیس چیف سید ابو صائم کاکہناہے کہ سیکڑوں لوگوں نے پولنگ اسٹیشن میں گھس کر بیلٹ پیپرز کو آگ لگادی اورپولیس اہلکاروں کااسلحہ بھی چھین لیا ۔کل سے اب تک 200 پولنگ اسٹیشن کو آگ لگا ئی جاچکی ہے ،پر تشدد ہنگاموں میں 11 افراد جان سے گئے۔

پارلیمان کی 3 سو نشستوں میں سے 147 پر انتخابات ہورہے ہیں ،جہاں اپوزیشن کے انتخابات میں حصہ نہ لینے پر 153 امیدوار تو بلا مقابلہ ہی جیت چکے ہیں۔دوسری جانب امریکہ، یورپی یونین اور دولت مشترکہ نے بنگلہ دیش میں انتخابات کی نگرانی کرنے کے لیے اپنے مبصرین بھیجنے سے انکار کر دیا ہے، جس کے بعد بنگلہ دیشی حزب مخالف کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات قابلِ اعتبار نہیں ہوں گے۔18 ہزار پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالنے کا وقت بنگلہ دیش کے مقامی وقت کے مطابق صبح 8 سے شام 4 بجے تک ہے۔

متعلقہ عنوان :