ججز تقرری کے عمل میں اراکین پارلیمنٹ کے کردار کو مضبوط بنانے فیصلہ کرلیا گیا

ہفتہ 4 جنوری 2014 15:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4جنوری 2014ء) ججز تقرری کے عمل میں اراکین پارلیمنٹ کے کردار کو مضبوط بنانے فیصلہ کرلیا گیا ہے اس ضمن میں آٹھ اراکین پر مشتمل دو جماعتی پارلیمانی کمیٹی ججوں کی تقرری کا فیصلہ کرنے کیلئے اقتدار میں شریک تمام فریقوں کا نکتہ نظر حاصل کریگی ، مقصد کیلئے قانونی برادری کی نمائندگی کرنے والے مختلف سطح کے اہم اداروں کو بھی دعوت دی جائیگی۔

حکمران جماعت کے سینیٹر رفیق راجوانہ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ پہلے قدم کے طور پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین قلبِ حسن اور قانونی اصلاحات کمیٹی کی کونسل کے نمائندے اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدرکامران مرتضٰی کو اس کمیٹی کو اس عمل کے حوالے سے اپنے نکتہ نظر کی وضاحت پیش کرنے کی دعوت دی ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر رفیق راجوانہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے بارے میں سلسلہ وار اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ ہے جس کوپارلیمانی کمیٹی اور جیوڈیشل کمیشن کے درمیان تصادم نہ سمجھا جائے یا جیوڈیشل کمیشن کے اختیارات کو مختصر کرنے کا منصوبہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جانچ پڑتال کے عمل کو بامعنی بنانا چاہئے اور یہ شرط عائد ہونی چاہیے کہ اگر پارلیمانی کمیٹی چودہ دنوں کے اندر تقرریوں پر اپنی رائے دینے میں ناکام رہے تو جیوڈیشل کمیشن کی سفارشات کو حتمی تصور کیا جائے ۔ اس طرح سے عدلیہ کی آزادی کو حقیقی معنوں میں یقینی بنائے جائے گا۔رفیق راجوانہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی اس بات پر غور کررہی ہے کہ دیگر ممالک میں ججوں کی تقرری کے عمل کی مکمل تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا پاکستان کے ساتھ مواز نہ کرے۔

متعلقہ عنوان :