قائد ایم کیوایم الطاف حسین کے صوبے کے قیام کے بیان پر سیاسی رہنماؤں کا شدید ردعمل

جمعہ 3 جنوری 2014 23:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3جنوری۔2014ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کے دوران اردو بولنے والوں کےلئے صوبے کے قیام کے مطالبے پر رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا الطاف حسین کبھی بھی کسی پر برس پڑتے ہیں اور آج وہ سندھ پر برسے، وہ بادشاہ آدمی ہیں جو چاہیں بول سکتے ہیں اور کسی کو ان کی بات کا برا نہیں منانا چاہئے۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا الطاف حسین کے بیان پر کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کا بیان کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے دھیان ہٹانے کی سازش لگ رہی ہے یا ہوسکتا ہے کہ یہ باتیں حکومت میں شامل ہونے کے لئے کی جارہی ہوں تاہم ہم اس طرح کے بیانات سے سندھ کے مستقل باشندوں کو لڑانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ غنڈہ گردی کون کرتا ہے، ایم کیو ایم کے گورنر 11 سال سے عہدے پر ہیں لہٰذا اگر کوئی مطالبہ ہے تو ان سے کریں۔مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی عرفان اللہ مروت نے کہا کہ ایم کیو ایم کے گورنر 11 سال سے عہدے پر فائز ہیں تو اردو بولنے والوں سے زیادتی کیسی اور اگر ایم کیو ایم سے زیادتی کی جارہی ہے تو ڈاکٹر عشرت العباد گورنر کے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم صوبے میں طاقت حاصل کرنے کے لئے بلیک میل کر رہی ہے، آج دراصل الطاف حسین کی زبان پر وہ بات آگئی جو کئی سالوں سے ان کے دل میں تھی اور الطاف حسین ضرورت پڑنے پراندرچھپا ’’جناح پور‘‘ کا جن بھی نکال لیتے ہیں۔پاکستان قومی تحریک کے چیئرمین ایاز لطیف پلیجو نے الطاف حسین سے مطالبہ کیا کہ وہ اردو بولنے والوں کے لئے الگ صوبہ بنانے کا اپنا بیان 48 گھنٹوں میں واپس لیں ورنہ ہم ہڑتال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی تقسیم کے کسی منصوبے کو برداشت نہیں کریں گے، گزشتہ 5 سال پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی سندھ میں حکومت رہی لیکن اس کے باوجود آج صوبے کے حالت ابتر ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ سندھی بولنے والوں نے اردو بولنے والوں کو ہمیشہ خوش آمدید کہا، آج پوری قوم غربت میں پس رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ الگ صوبے کے قیام کا ہی مطالبہ کردیا جائے۔جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتشار پھیلانے اور ملک توڑنے کی سازش قرار دیتے ہوئے محب وطن قوتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔