سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے چوتھے مرحلے کا عمل دوسرے دن بھی جاری رہا،ریٹرننگ افسران کی فنی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سخت مشکلات پیش آئیں،سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ آئے ہوئے چار دن گزر گئے لیکن الیکشن کمیشن اور حکومت سندھ خاموش ہیں

جمعرات 2 جنوری 2014 23:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 جنوری ۔2014ء) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے چوتھے مرحلے کا عمل دوسرے دن بھی جاری رہا۔ ریٹرننگ افسران نے مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور آزاد امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جبکہ ریٹرننگ افسران کی فنی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سخت مشکلات پیش آئیں۔ کراچی کے چھ اضلاع میں شیڈول کے مطابق امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رہا۔

40 سے زائد ریٹرننگ افسران نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی۔ مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ریٹرننگ افسران کی فنی تربیت اور سندھ کے بلدیاتی نظام کے حوالے سے درست معلومات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے امیدواروں اور ریٹرننگ افسران کو سخت مشکلات کا سامنا رہا۔

(جاری ہے)

بعض مقامات پر ایسے امیدواروں کے کاغذات مسترد کئے گئے جو قواعد کے مطابق مسترد نہیں ہونے چاہئے تھے۔

ریٹرننگ افسران کا کہنا ہے کہ ہمیں الیکشن کمیشن کی جانب سے فنی تربیت دی گئی اور نہ ہی بلدیاتی نظام کے حوالے سے موثر معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ جو چیز ہماری سمجھ میں آرہی ہے۔ ہم اس کے مطابق کام کررہے ہیں جس سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ آئے ہوئے چار دن گزر گئے لیکن الیکشن کمیشن اور حکومت سندھ خاموش ہیں ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے مختلف ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نے اپنے اپنے اضلاع میں کاغذات کی جانچ پڑتال کرائی۔