نریندر مودی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سخت اور مثبت فیصلے لے سکتے ہیں‘ محبوبہ مفتی

جمعرات 2 جنوری 2014 16:39

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 جنوری 2014ء ) پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ نریندر مودی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سخت اور مثبت فیصلے کرنے کے اہل ہیں  نئی دہلی میں عام آدمی پارٹی کی کامیابی خوش آئند  یہ روایتی سیاستدانوں کی جیت نہیں ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ وہ ایک تقسیم کرنے والے شخص ہیں لیکن لوگوں کے ایک طبقہ یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ شاید مسئلہ کشمیر کے بارے میں مثبت اور سخت فیصلے لے سکتے ہیں۔

اس ضمن میں ان کا کہنا تھاوادی میں مودی کے بارے میں ملا جلا رد عمل پایا جاتا ہے، کچھ لوگ انہیں اس لئے پسند نہیں کرتے کہ جموں کشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست ہے، ایسا نہیں کہ گجرات سے پہلے فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوئے ہیں، فسادات پہلے بھی ہوئے ہیں اور بعد میں بھی ، آسام اور مظفر نگر کی حالیہ مثالیں سامنے ہیں لیکن جب گجرات کی بات آتی ہے تو لوگوں نے جو تصاویر دیکھی ہے ،وہ ان کو فراموش نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

محبوبہ مفتی نے کہا لیکن لوگوں کا ایک اور طبقہ ہے جو ممکنہ طور یہ سمجھتا ہے کہ نر یندر مودی ایسے شخص ہیں جو اس بات کے مجاز ہوں گے کہ کشمیر معاملے پر کچھ سخت فیصلے لے سکیں، ایسے فیصلے جو واجپائی نے لئے تھے اور ایسے سخت فیصلے آج تک کوئی دوسرا وزیر اعظم نہیں لے سکا۔ پی ڈی پی صدر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا جب ملی ٹینسی اپنے عروج پر تھی تو واجپائی نے لاہور تک بس یاترا کی، اسی روز سات ہندو لڑکے مارے گئے، یہاں تک کہ کرگل کے بعد بھی انہوں نے پاکستانی صدر کو مدعو کیا جس کے بعد پارلیمنٹ حملہ ہوا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میرا ماننا ہے کہ کچھ لوگ ایسا سمجھتے ہیں کہ اگر مودی وزیر اعظم بنیں گے تو وہ سخت فیصلے لے سکیں گے۔ نئی دہلی میں عام آدمی پارٹی کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ وادی کشمیر میں بھی لوگ اس جیت پر خوشیاں منارہے ہیں جو روایتی سیاستدانوں کی جیت نہیں ہے۔