اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دوہرے معیا ر کا مظاہرہ کررہا ہے ‘میرواعظ عمر فاروق

جمعرات 2 جنوری 2014 16:37

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 جنوری 2014ء) حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دوہرے معیا ر کا مظاہرہ کررہا ہے  عالمی برادری کو اپنی خاموشی توڑ کر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار نبھائے  کشمیری عوام کے سینے پر تقسیم کی لکیریں کھینچ کر رشتوں کو بانٹ دیا گیا ہے ۔ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے صدی میں حقوق انسانی کے حوالے سے سب سے بڑے علمبردار اور افریقین نیشنل کانگریس کے سابق سربراہ اور جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کو نسلی امتیاز اور حقوق انسانی کے حوالے سے زبردست جدوجہد پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ آج جبکہ پوری عالمی برادری اس عظیم انسان کو انکی بے مثال خدمات کیلئے خراج عقیدت پیش کررہی ہے میں سمجھتا ہوں کہ نیلسن مندیلا کو سب سے بڑا خراج یہی ہوگا کہ عالمی برادری نے حقوق انسانی کے حوالے سے جو دوہرا معیار اختیار کررکھا ہے اسے ترک کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسٹ تیمور، جنوبی سوڈان یا دنیا کے کسی خطے میں جب ظلم ہوتا ہے تو اسکے خلاف آواز بلند کی جاتی ہے لیکن جب کشمیری عوام پرظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں تو عالمی برادری اسکو بھارت اور پاکستان کے درمیان باہمی مسئلہ ، کبھی سرحدی ، کبھی علاقائی اور کبھی دوطرفہ مسئلہ قرار دیکر اپنا پلو جھاڑ لیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کوئی علاقائی یا سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کوانسانی نکتہ نظر سے دیکھا جانا چا ہیے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے سینے پر تقسیم کی لکیریں کھینچ کر اور مصنوعی دیواریں کھڑی کرکے زبردستی لوگوں کو اور انکے رشتوں کو بانٹ دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کوئی علاقائی یا سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کوانسانی نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے سینے پر تقسیم کی لکیریں کھینچ کر اور مصنوعی دیواریں کھڑی کرکے زبردستی لوگوں کو اور انکے رشتوں کو بانٹ دیا گیا ہے ۔

میرواعظ نے کہا کہ حریت میں کوئی اختلافات نہیں ہے انکا کہنا تھا کہ کچھ معاملات پر اختلاف رائے کے باوجود حریت قیادت یک جٹ ہے۔میرواعظ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک مذہبی مسئلہ نہیں ہے ، کچھ لوگ اسے مذہبی رنگت دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کشمیر کے عوام کا مسئلہ ہے، جسے ہندو پاک ممالک کشمیری عوام کو اعتماد میں لیکر حل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مین اسٹریم جماعتوں سے وابستہ سیاست دانوں کوہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مین سٹریم سیاست دان محض اپنے وؤٹ بینک کی خاطر عوام کو کالے قوانین اور اندرونی خودمختاری کے نام پر گمراہ کرتے ہیں۔