مشرف کیس سوچی سمجھی سازش کے تحت الجھایا جارہا ہے‘آمر کیلئے ہمدردی رکھنے والے11دسمبر سے پہلے کہاں تھے؟‘ سید وسیم اختر

جمعرات 2 جنوری 2014 16:24

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 جنوری 2014ء) رکن صوبائی اسمبلی وپارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ مشرف غداری کیس کو سوچی سمجھی سازش کے تحت الجھایا کیا جارہا ہے،دومرتبہ آئین توڑنا ملک وقوم کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف تھا جس کا خمیازہ قوم آج تک بھگت رہی ہے، جنرل(ر)مشرف پہلے کیسز میں بھی توعدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، اب سکیورٹی کو جواز بنا کر عدالت کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، 18کروڑ عوام مشرف کو قومی مجرم سمجھتے ہیں لہٰذا انہیں اپنے کیے کی سزا ضرورملنی چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت پر شب خون،عدلیہ کی آزادی پر حملہ ،لال مسجد میں معصوم بچیوں کو شہید کرنا،اکبر بگٹی کا قتل آئین پاکستان کے ساتھ کھلواڑ اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت سینکڑوں پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کرناجیسے سنگین الزامات کی طویل فہرست ہے۔

(جاری ہے)

آمر کے لئے ہمدردی دکھانے والے11دسمبر سے پہلے کہاں تھے؟۔آج ملک میں عدالتیں آزاداور میڈیا کی وجہ سے عوام باشعور ہوچکے ہیں۔

عوام کو گمراہ کرنے والے اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ 9/11کے بعد جو پالیسیاں مشرف نے اپنائی ان سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان ہواہے۔دہشت گردی کی عفریت اور ڈرون حملوں کی غیر اعلانیہ اجازت کے باعث50ہزار قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔100ارب ڈالر کا معیشت کودھچکا لگاہے۔جنرل(ر)پرویزمشرف قومی مجرم ہے اس سے کسی قسم کی رعایت قوم کے ساتھ غداری کے مترادف ہوگی۔