حکومت لائن لاسز اور بجلی کے تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے ، نواز شریف،،توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے طویل اور مختصر مدتی جامع پالیسی مرتب کرلی ہے، کوئلہ ، ہوا ، پانی اور شمسی وسائل سے سستی بجلی پیدا کرنے کے لئے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں ، اجلاس سے خطاب ، گردشی قرضہ ادا کرنے کے لیے نوٹ چھاپنے کا تاثر درست نہیں، گردشی قرضے کی تفصیلات ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہیں ، اسحاق ڈار

بدھ 1 جنوری 2014 21:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم جنوری ۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ایک بارپھرواضح کیاہے کہ حکومت لائن لاسز اور بجلی کے تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے ،توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے طویل اور مختصر مدتی جامع پالیسی مرتب کرلی ہے، کوئلہ ، ہوا ، پانی اور شمسی وسائل سے سستی بجلی پیدا کرنے کے لئے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔

وہ بدھ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ سیاسی صورتحال اور توانائی کے بحران پر قابو پانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کو بہتر بنانے کیلئے حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے کام کر رہی ہے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے طویل اور مختصر مدتی جامع پالیسی مرتب کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کوئلہ ، ہوا ، پانی اور شمسی وسائل سے سستی بجلی پیدا کرنے کے لئے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ حکومت لائن لاسز اور بجلی کے تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قوم کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑا۔ نواز شریف نے کہاکہ حکومت لائن لاسز میں کمی اور بجلی کی تقسیم کے نظام میں بہتری کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے جس سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ جاپان کے بین الاقوامی تعاون کے ادارہ ( جائیکا) نے کراچی سرکلر ریلوے پراجیکٹ کیلئے فنڈز دینے کا اعلان کیا ہے۔ جائیکا پراجیکٹ کیلئے دو ارب ڈالر تک کے فنڈز دے گا اور جلد ہی جاپانی ادارہ کے ساتھ اس منصوبے کے متعلق بات چیت شروع ہوگی۔ وزیراعظم نے کہاکہ سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں اور فیصلوں کے باعث حکومت کو آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت آئی ایم ایف کے پروگرام سے باہر آ چکا ہے اور توقع ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال میں بھی بہتری آئے گی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی اقتصادی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پانچ سال میں معیشت کی صورتحال انتہائی خراب ہو گئی تھی،موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک کی مجموعی پیداوار تین فیصد تھی اور بجٹ خسارہ آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد تھا،انہوں نے کہاکہ کسی بھی ملک کی معیشت ایک دن میں صحیح یا خراب نہیں ہوتی۔

وزیراعظم اور وزراء کے صوابدیدی فنڈز ختم کردیے ۔ وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات چالیس اور وزارتوں کے اخراجات تیس فیصد کم کیے۔ خود مختار اداروں کو پینتالیس دن میں اخراجات میں کمی کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ ادا کرنے کے لیے نوٹ چھاپنے کا تاثر درست نہیں۔ گردشی قرضے کی تفصیلات ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہیں۔وزیرخزانہ نے موجودہ خسارہ سے نمٹنے کے بعد12 ماہ کے اندر ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر تک لے جانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یورو بانڈز اور ترسیل زرپر مبنی بانڈز کے اجراء کے ساتھ معاشی استحکام کیلئے غیر روایتی ذرائع پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس درجہ کے ذریعے توقع ہے کہ ملک کی برآمدات ڈیڑھ ارب ڈالر سے بڑھ کر دو ارب ڈالر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اتصالات سے جلد ہی 800 ملین ڈالر کی وصولی ہوگی۔