پاکستان میں 330 ڈرون حملوں میں 2200 افراد ہلاک ہوئے، اقوام متحدہ

ہفتہ 19 اکتوبر 2013 11:45

نیویارک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اکتوبر 2013ء) اقوام متحدہ نے ڈرون حملوں پر نئی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں اقوم متحدہ کے تفتیش کار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 330 ڈرون حملوں میں 2200 افراد مارے گئے، جن میں 400 عام شہری بھی شامل تھے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور انسداد دہشت گردی پر خصوصی تفتیش کار بین ایمرسن نے ڈرون حملوں کے متعلق 22 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ جنرل اسمبلی کو پیش کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے فراہم کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق 2004 سے اب تک پاکستان کے قبائلی علاقوں میں 330 ڈرون حملے ہوئے، جن میں 2200 افراد ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں 400 عام شہری بھی شامل تھے، جبکہ 200 افراد ایسے تھے جو ممکنہ طور پر جنگجو نہیں تھے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قبائلی علاقوں تک رسائی میں مشکلات اور دیگر وجوہات کی وجہ سے شہریوں کی ہلاکتوں کی اصل تعداد سامنے نہیں آسکی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں امریکی سی آئی اے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈرون حملوں کی تفتیش میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے ہے، جس کی وجہ سے ڈرون حملوں کے نقصانات کا شفاف تخمینہ لگانا مشکل ہے، بین ایمرسن نے اپنی رپورٹ میں امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ ڈرون حملوں میں شہریوں کی ہلاکت کے اصل اعداد وشمار جاری کرے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اگلے اجلاس میں ڈرون حملوں کی قانونی حیثیت کے حوالے سے بحث کی جائے گی، جبکہ اقوام متحدہ نے گذشتہ روز بھی ایک رپورٹ جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔