صاحبزادہ فضل کریم تحریک ختم نبوت ، تحریک نظام مصطفی ﷺ کی تحریکوں میں مجاہدانہ کردار اداکرتے ہوئے ہمیشہ حق و صداقت کی آواز کو بلند کیا،پالیمنٹ کے اندر اورباہر عوامی سطح پر بھرپور جدوجہد کرتے رہے ، پاکستان سنی تحریک کے سٹی صدر محمد آصف رضا قادری کا صاحبزادہ حاجی فضل کریم کے انتقال پر تعزیتی اجلاس سے خطاب

منگل 23 اپریل 2013 15:22

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 23اپریل 2013ء) پاکستان سنی تحریک کے سٹی صدر محمد آصف رضا قادری نے صاحبزادہ سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین( مرحوم )حاجی فضل کریم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے تحریک ختم نبوت ، تحریک نظام مصطفی ﷺ کی تحریکوں میں مجاہدانہ کردار اداکرتے ہوئے ہمیشہ حق و صداقت کی آواز کو بلند کیا اور پالیمنٹ کے اندر اورباہر عوامی سطح پر بھرپور جدوجہد کرتے رہے ۔

وہ منگل کو صاحبزادہ حاجی فضل کریم کے انتقال پر تعزیتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ حاجی فضل کریم نے زندگی بھر آمریت کے خلاف جدوجہد کی پرویز مشرف کی فوجی آمریت کے دور میں تاریخی اور شاندار کردار ادا کیا ۔ پرویز مشرف دور میں جب ڈنمارک اور ناروے میں توہین آمیز خاکے شائع کیے گئے تو صاحبزادہ صاحب نے سب سے پہلے قومی اسمبلی میں اس کے خلاف آواز اٹھائی اورپورے ملک میں ان توہین آمیز خاکوں کے خلاف پُر امن احتجاج کا سلسلہ شروع کروایا ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات اور مزارات اولیاء کے اوپر خود کش حملوں کے خلاف بھرپور اور منظم تحریک چلائی اسلام آباد سے لاہور تک پُر امن احتجاج ریکارڈ کروایا اور حکومت وقت کے سامنے مطالبات پیش کیے ۔

(جاری ہے)

اور قومی اسمبلی کے فلورپر دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف بھر پور کردار ادا کیا جس کے باعث ان کی زندگی کو بہت سے خطرات اور خدشات نے گھیر لیا تھا ۔ لیکن وہ ڈٹے رہے اوراپنی زندگی کی آخری سانس تک دہشت گردی ، شدت پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف اہم اور کلیدی کردار اداکیا آپ مسلح جدوجہد کے انتہائی خلاف تھے اورآخری وقت تک جمہوری انداز میں مذہبی اور سیاسی جدوجہد کو جاری رکھا ان کاموقف تھا کہ جمہوریت دراصل اسلام ہی کی متعارف کردہ ہے اورجمہوری قدروں پر ہی چل کر ہم پُر امن طریقے سے مذہبی اور سیاسی فوائد حاصل کرکے اس کے ثمرات سے ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکتے ہیں ۔

صاحبزادہ صاحب نے اپنے عفوان شباب میں الیکشن 1977ءء میں اس وقت کے حکمران جماعت کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف پاکستان قومی اتحاد کی تحریک میں شامل ہوکر اپنی پرجوش تقریروں اور ولولہ انگیزقیادت سے اس احتجاجی تحریک کو تحریک نظام مصطفیﷺمیں تبدیل کردیا انہوں نے جمعیت علمائے پاکستان کے پلیٹ فارم سے سیاسی زندگی کا آغاز کیا ۔