سرکریک میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے بھارتی سرگرمیوں کی کوئی رپورٹ نہیں، اگر بھارت لچک کا مظاہرہ کرے تو سرکریک کا مسئلہ آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے، بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے کوشاں ہیں ، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعرات 14 مارچ 2013 16:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 14مارچ 2013ء ) وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ سرکریک میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے بھارتی سرگرمیوں کی کوئی رپورٹ نہیں، اگر بھارت لچک کا مظاہرہ کرے تو سرکریک کا مسئلہ آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے، بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے کوشاں ہے مگر بھارت نے کوئی تعاون نہیں کیا۔جمعرات کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے سینیٹر کریم احمد خواجہ کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق سرکریک کے علاقے میں بھارت کی جانب سے تیل اور گیس کی تلاش کے لئے کی جانے والی سرگرمیوں کی کوئی رپورٹ نہیں۔

پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور پاکستان نیوی کی طرف سے مذکورہ علاقے کی باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چند سالوں سے بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے کوشاں ہے اور اس ضمن میں بہت سی کوششیں کی گئی ہیں مگر مذاکرات کی کامیابی تبھی ممکن ہے جب مخالف فریق بھی لچک کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سرکریک کا مسئلہ نسبتاً آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کے واقعات کو بھارت کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پر کاربند ہے اور اس نے اپنے اقدامات سے اسے ثابت کیا ہے۔