Live Updates

تین چار سو خود کش حملہ آور تیار ہیں،آئندہ انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے خونی الیکشن ہونگے، نواز شریف چاہتے تھے کہ لوگ گھٹنے ٹیک کر ان کے پاس آئیں لیکن آج وہی کچھ خود کر رہے ہیں،آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کریں گے اور ہر اتوار کو لاہور میں جلسہ کروں گا، بزدل حکمران ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن معاہدے پر دستخط کر کے نہیں آے یہ امریکہ کے اشاروں پر چلتے ہیں، حکومت اتنے نوٹ چھاپ رہی ہے کہ ان کے پاس نوٹ چھاپنے والی مشین کو ”گریس“ دینے کا بھی ٹائم نہیں، آدھے گھنٹے میں ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آ جاتی ہے مگر پانچ سالوں میں ڈگریاں چیک نہیں ہو سکیں، حکمران اپنی نااہلیوں کی وجہ سے کشن گنگا ڈیم کا مقدمہ ہارے لگتا ہے اب اپیل بھی نہیں کرینگے، سپریم کورٹ اب پوچھتی ہے” ٹپی“ کون ہے کیا سپریم کورٹ کو نہیں معلوم کہ ٹپی کون ہے؟ بھارت گوادر پورٹ چین کے حوالے کرنے پر پاکستان سے ناراض ہے اور وہ اندر کھاتے ہمیں ختم کرنا چاہتا ہے، غلام احمد بلور برٹش نظام کے خلاف جہاد کر رہے ہیں ان کی آخری نشانی ٹرین بھی ختم کرنا چاہتے ہیں، آج قابل میں امن ہے لیکن کراچی میں نہیں، پہلی دفعہ دیکھا جا رہا ہے ک جو پانچ سال تک اقتدار کے مزے لیتے رہے وہ اب خود پر اپوزیشن کا ٹائٹل لگائے ہوئے ہیں، عسکری ادارے خود دباؤ کا شکار ہیں، میمو سکینڈل کا فیصلہ ہو جاتا تو امریکہ میں طوفان آ جاتا، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 1 مارچ 2013 22:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔1مارچ۔2013ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تین چار سو خود کش حملہ آور تیار ہیں اگر عام انتخابات سے پہلے طالبان کے ساتھ مذاکرات نہ ہو ئے تو پاکستان کی تاریخ کے سب سے خونی الیکشن ہونگے، نواز شریف چاہتے تھے کہ لوگ گھٹنے ٹیک کر ان کے پاس آئیں لیکن آج وہی کچھ خود کر رہے ہیں ہم نے کہا تھا کہ لیگی دھڑوں کو متحد کر لو مگر نواز شریف نے کسی کی نہیں سنی،آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کریں گے اور ہر اتوار کو لاہور میں جلسہ کروں گا، بزدل حکمران ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن معاہدے پر دستخط کر کے نہیں آئے یہ امریکہ کے اشاروں پر چلتے ہیں، حکومت اتنے نوٹ چھاپ رہی ہے کہ ان کے پاس نوٹ چھاپنے والی مشین کو ”گریس“ دینے کا بھی ٹائم نہیں، آدھے گھنٹے میں ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آ جاتی ہے مگر پانچ سالوں میں ڈگریاں چیک نہیں ہو سکیں، حکمران اپنی نااہلیوں کی وجہ سے کشن گنگا ڈیم کا مقدمہ ہارے لگتا ہے اب اپیل بھی نہیں کرینگے، سپریم کورٹ پوچھتی ہے کہ ٹپی کون ہے کیا سپریم کورٹ کو نہیں معلوم کہ ٹپی کون ہے، بھارت گوادر پورٹ چین کے حوالے کرنے پر پاکستان سے ناراض ہے اور وہ اندر کھاتے ہمیں ختم کرنا چاہتا ہے، غلام احمد بلور برٹش نظام کے خلاف جہاد کر رہے ہیں اور ان کی آخری نشانی ٹرین بھی ختم کرنا چاہتے ہیں، آج قابل میں امن ہے لیکن کراچی میں نہیں، پہلی دفعہ دیکھا جا رہا ہے ک جو پانچ سال تک اقتدار کے مزے لیتے رہے وہ اب خود پر اپوزیشن کا ٹائٹل لگائے ہوئے ہیں، عسکری ادارے خود دباؤ کا شکار ہیں، میمو سکینڈل کا فیصلہ ہو جاتا تو امریکہ میں طوفان آ جاتا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کے روز لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے تھے جبکہ اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے میاں قدیر احمد، عارف حسین، امجد گولڈن اور دیگر بھی موجود تھے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آئندہ انتخابات پاکستان کی سیاسی زندگی اور موت کے الیکشن ہیں اور میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ الیکشن انتہائی خونی ہونگے اور اب میں بھی اس بات پر قائم ہوں کہ یہ الیکشن انتہائی خونی ہونگے اور حکومت کو چاہئے کہ طالبان کی مذاکرات کی پیش کش پر مثبت جواب دے کیونکہ تین چار سو خود کش حملہ آور تیار بیٹھے ہیں اور اگر مذاکرات نہ ہوئے تو آئندہ انتخابات میں جو خون خرابہ ہو گا وہ کسی کے تصور میں بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے کرپشن اور لوٹ مار کی انتہا کر دی ہے اور آخری دم تک یہ ملک کولوٹنا چاہتے ہیں، حالیہ پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافہ بھی لوٹ مار کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں 14 دن باقی ہیں لیکن ابھی تک قوم کو یہ معلوم نہیں کہ نگران وزیراعظم کون ہو گا مجھے بتایا جائے کہ کون سا قومی راز ہے جو عوام سے چھپایا جا رہا ہے اور اگر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان نگران حکومت کے معاملات پر انڈر گراؤنڈ مذاکرات ہوئے تو اس کا فائدہ (ن) لیگ کو صوبائی حکومت میں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درجہ چہام کی نوکری بھی فروخت ہوتی ہے اور موجودہ حکومت میں جو جتنا بڑا کرپٹ ہے اس کو اتنا بڑا عہدہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ترکی کے ڈرامے لگا کر ہماری نوجوان نسل کو خراب کیا جا رہا ہے اور اس سارے معاملے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے جو اندرون خانہ پاکستان کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف سے کہا تھا کہ وہ لیگی دھڑوں کو متحد کرے لیکن اس وقت کہتے تھے کہ مشرف کے ساتھیوں کو نہیں لوں گا لیکن پھر پرویز مشرف کے ملازموں کو بھی پروٹوکول کے ساتھ (ن) لیگ میں شامل کیا اور جو لوگ مشرف کو گالیاں دیتے تھے آج وہی (ن) لیگ لوگوں کو اپنے ساتھ ملا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 20 سالوں کے دوران بینظیر بھٹو کے علاوہ کسی پر کوئی خود کش حملہ نہیں ہوا لیکن آج وہاں بھی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات