ایران اور پاکستان کی مشکلات مشترک اور بیرونی ممالک کی مداخلت کا نتیجہ ہیں‘ دو طرفہ تعلقات ہر دن مزید مضبوط ہونگے‘ تہران اسلام آبادسیکورٹی معاہدہ دونوں ممالک اور علاقے کے مفاد میں ہے، ایران پاکستان کو انرجی سمیت ہر بحران سے نکلنے میں مدد دیگا ‘ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کی وزیر داخلہ رحمان ملک سے ملاقات کے دوران گفتگو، پاکستان ایران کو سچا دوست سمجھتا ہے، نازک حالات پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ، خطے کے اہم ممالک کے درمیان سیکوریٹی میں قریبی تعاون نہ ہو علاقے میں امن واستحکام قائم نہیں ہوگا ،رحمان ملک

منگل 19 فروری 2013 13:22

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 19فروری 2013ء) ایرانی صدر محمود احمدی نژادنے ایران اور پاکستان کی مشکلات کو مشترک اور بیرونی ممالک کی مداخلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور اسلام آباد کا سیکورٹی معاہدہ، دونوں ممالک اور علاقے کے مفاد میں ہے‘ ایران ہر معاملہ میں پاکستان کے ساتھ ہے ‘ انرجی بحران کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی ہرطرح سے مدد کی جائے گی۔

وہ گزشتہ روز وزیر داخلہ رحمن ملک سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا رحمن ملک نے ایرانی صدر کو صدر زرداری کا خیر سگالی کا پیغام بھی پہنچایا احمدی نژادنے ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات ہر آنے والے دن میں مزید مضبوط اور مستحکم ہونگے‘ دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں خاطر خواہ ترقی حاصل ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

احمدی نژادنے سیکورٹی کے لحاظ سے ایران اور پاکستان کی مشکلات کو مشترک اور بیرونی ممالک کی مداخلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور اسلام آباد کا سیکورٹی معاہدہ، دونوں ممالک اور علاقے کے مفاد میں ہے ۔انہوں نے ایران کی جانب سے پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دینے پر تاکید کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ پاکستانی حکومت کی کوششوں سے اس ملک میں بدامنی پیدا کرنے کیلئے دشمنوں کی سازشیں ناکام ہونگی،ایران اور پاکستان کے مشترکہ منصوبوں بالخصوص بجلی اور گیس منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے ایرانی اور پاکستانی حکام کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے ہمسایہ اور دوست ملک کو انرجی کے بحران سے نکالنے کیلئے ہرممکن کوشش کرے گا۔

ملاقات میں پاکستانی وزیرداخلہ رحمان ملک نے دونوں ممالک کے درمیان سیکوریٹی معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ، اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنا سچا دوست سمجھتا ہے جس نے نازک حالات پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں دہشتگردی اور امریکی ڈرون حملوں کو اس ملک کے عوام اور حکومت کی سب سے بڑی پریشانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک خطے کے اہم ممالک بالخصوص ایران ، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیکوریٹی کے شعبے میں قریبی تعاون نہ ہو علاقے میں امن واستحکام قائم نہیں ہوگا ۔

دریں اثناء ایرانی وزیر داخلہ مصطفی محمد نجار نے ایران اور پاکستان کے درمیان سیکورٹی معاہدے پر دستخط کے بعد اپنے پاکستانی ہم منصب رحمان ملک کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کوئٹہ سانحے پر اس ملک کی حکومت اور عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین کو تعزیت پیش کی۔انہوں نے افغانستان اور عراق میں غیرملکی افواج کی موجودگی کو خطے میں بدامنی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی افواج کی موجودگی خطے کیلئے امن نہیں لائی بلکہ اس میں مزید اضافے کا باعث بنی۔

ایران کے وزیر داخلہ نے اس موقع پر ایران اور پاکستان کے تاریخی اور ثقافتی مشترکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے حکام دو جانبہ تعاون میں مزید توسیع چاہتے ہیں اور اس کیلئے دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے راستہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کا قریبی تعاون ،دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے جس سے علاقے میں امن واستحکام کی تقویت ہوگی۔مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ رحمان ملک نے توقع ظاہر کی کہ ایران اور پاکستان کے درمیان طے پا نے والا سیکورٹی معاہدہ ،دونوں ممالک کے قریبی تعلقات میں مزید بہتری کا باعث بنے۔