ملک بھر میں خسرہ سے500بچے جاں بحق ، خسرہ نے سندھ کے بعد پنجاب اور فاٹا کے علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ، انسانی حقوق کمیشن پاکستان کا خسرہ کی وباء سے سینکڑوں بچی کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار

جمعرات 24 جنوری 2013 15:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 24جنوری 2013ء ) انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے ملک بھر میں خسرہ سے500بچوں کی اموت کی تصدیق کی ہے۔ادارے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وباء پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ خسرہ نے سندھ کے بعد پنجاب اور فاٹا کے علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا جو ایک خطرناک صورتحال ہے۔کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں غیر معیاری ویکسین پروگرام کے باعث خسرہ بے قابو ہے، ویکسین پروگرام میں کوتاہی کا عمل قابل معافی جرم ہے۔

سندھ میں سینکڑوں بچوں کی جان لینے کے بعد خسرہ کی وباء نے پنجاب کا رخ کر لیا ہے جہاں اس سے اب تک9 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے انتظامیہ کو صوبے میں خسرے کے خاتمے کے لیے ویکسینیشن کو یقینی بنانے اور ایمرجنسی پلان مرتب کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اس کے باوجود متاثرہ بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک صوبے میں چودہ سو بچے اس وباء کا شکار ہو چکے ہیں۔دوسری جانب،یاد رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں بالائی سندھ میں خسرہ سے دو سو سے زیادہ بچے جاں بحق ہوئے تھے۔اس کے بعد یہ وباء زیریں سندھ تک بھی پھیل گئی اور ٹھٹہ ، لاڑکانہ، سکھر، کندھ کوٹ، کشمور اور جیکب آباد کے علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔