اپر دیر میں نمونیا سے20 بچے جاں بحق،بین الاقوامی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی ٹیمیں متاثرہ علاقے کو روانہ کر دی گئیں،نمونیا سے سب سے زیادہ اموات تھل کمرٹ اور لموٹی کے علاقوں میں ہوئی ہیں، کچھ خاندانوں میں وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی اطلاعات ، تھل میں مسجدوں سے متاثرہ بچوں مقامی ہسپتال یا بنیادی صحت کے مرکز منتقل کرنے کے اعلانات،ہلاکتوں کی اطلاع ہے لیکن ہم ابھی اس بارے میں وثوق سے نہیں کہہ سکتے کے اموات کی کتنی تعداد ہے ، ای ڈی او ہیلتھ اپر دیر امیر بادشاہ

جمعرات 24 جنوری 2013 15:25

اپر دیر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 24جنوری 2013ء ) اپر دیر میں موسمی نمونیا سے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کم از کم20 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی ٹیمیں متاثرہ علاقے کو روانہ کر دی گئیں۔مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ نمونیا سے یونین کونسل کلکوٹ کے تھل، کمرٹ اور لموٹی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور بچوں کی زیادہ تر اموات انہی علاقوں میں ہوئیں ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق کچھ خاندانوں میں وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی اطلاعات بھی ہیں۔ تھل کے ایک رہائشی نے بتایا کہ مسجدوں سے یہ اعلان کیا جا رہا تھا کہ کوئی بھی بچہ جو اس بیماری میں مبتلا ہے اسے مقامی ہسپتال یا بنیادی صحت کے مرکز منتقل کر دیا جائے۔ ایک اور رہائشی اورنگزیب نے کہا کہ بچوں کی اموات کی شرح سردی کی وجہ سے زیادوہ ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

اطلات کے مطابق سب سے زیادہ اموات تھل کمرٹ اور لموٹی کے علاقوں میں ہوئی ہیں۔مقامی ذرائع نے مزید کہا ہے کہ ہو سکتا ہے اموات کی اصل تعداد رپورٹ کی تعداد سے زیادہ ہو۔ ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپر دیر امیر بادشاہ نے کہا ہے کہ نمونیا پھیلنے کی اطلاعات کے بعد محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کی ٹیموں کو متا ثرہ علاقوں کو روانہ کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہلاکتوں کی اطلاع تو ہے لیکن ہم ابھی اس بارے میں وثوق سے نہیں کہہ سکتے کے اموات کی کتنی تعداد ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ضروری ادویات اور عملے کو صورتحال کی دیکھ بھال کے لئے روانہ کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :