سعودی عالم دین نے ریسلنگ کو غیراسلامی قراردیدیا

جمعرات 3 جنوری 2013 14:00

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 3جنوری2013ء) سعودی عرب کی سپریم علماء کونسل کے رکن الشیخ علی الحکمی نے کہا ہے کہ ریسلنگ جیسی ہلاکت خیز کھیلیں غیر اسلامی ہیں کیونکہ ان میں کھلاڑیوں کو جسمانی تکلیف پہنچتی ہے۔ ریسلنگ کے نتیجے میں جسمانی اور ذہنی معذوری پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کھیل مقاصد شریعت کے خلاف ہے۔علامہ الحکمی کے مطابق اللہ عز وجل نے مسلمانوں کو خود اور دوسروں کو قانونی جواز کے بغیر ایذا دینے سے منع کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہلاکت خیز کھیل شرعی طور پر حرام ہیں کیونکہ ان میں کھلاڑیوں کی ہڈی پسلی ٹوٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ادھر ماہر نفسیات ڈاکٹر جمال الطویرقی کا کہنا ہے کہ ریسلنگ، کراٹے اور طائی کوانڈو جیسے ہلاکت خیز کھیل اور سیلف ڈیفنس کے زمرے میں آنے والے دیگر کھیلوں کے حوالے لوگوں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔پہلی قسم ان لوگوں کی ہے کہ جو ان فنون کو اپنے تحفظ کے لئے سیکھتے ہیں تاکہ وہ بغیر اسلحے کے اپنا دفاع کر سکیں۔ دوسری قسم ان لوگوں پر مشتمل ہے کہ جن کی سرشت میں تشدد کا عنصر ہوتا ہے اور وہ اس پر قابو پانے کی خاطر یہ علوم سیکھتے ہیں، تاہم تیسری قسم ان لوگوں پر مشتمل ہے کہ جو شہرت کے لئے ایسے کھیل سیکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :