پاکستان اقوام متحدہ میں انسداد دہشت گردی کے موضوع پر 15جنوی کومباحثہ اور 21جنوری کو امن کے عنوان سے اجلاس منعقد کرائے گا، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ صدارت کریں گے، انسداد دہشت گردی جیساپیچیدہ موضوع سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل کیا ہے، اس پر خصوصی بحث کی جا سکے، دہشت گردی کو اسی وقت شکست دی جا سکتی ہے، جب اس پر جامع انداز میں بات کی جائے،اس کے ختم کرنے کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کی جائے،اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کی گفتگو

جمعرات 3 جنوری 2013 13:24

نیویار ک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 3جنوری2013ء ) پاکستان اقوام متحدہ میں انسداد دہشت گردی کے موضوع پر 15جنوی کومباحثہ اور 21جنوری کو امن کے عنوان سے اجلاس منعقد کرائے گا، وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ان پروگراموں میں کی صدارت کریں گے جبکہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہاہم نے انسداد دہشت گردی جیساپیچیدہ موضوع سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل کیا ہے تاکہ اس پر خصوصی بحث کی جا سکے۔

دہشت گردی کو اسی وقت شکست دی جا سکتی ہے، جب اس پر جامع انداز میں بات کی جائے اور اس کے ختم کرنے کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کی جائے۔۔جمعرات کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن نے سلامتی کونسل کی صدارت ملنے کے ساتھ ہی اپنے ایک ماہ کے پروگرام کی چیدہ چیدہ تفصیلات بیان کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کے موضوع پر مباحثہ 15جنوری کو طے ہے جبکہ 21 جنوری کو امن کے عنوان سے ایک اجلاس منعقد ہو گا۔

وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ان پروگراموں میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی صدارت بھی کریں گے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہاہم نے انسداد دہشت گردی جیساپیچیدہ موضوع سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل کیا ہے تاکہ اس پر خصوصی بحث کی جا سکے۔ دہشت گردی کو اسی وقت شکست دی جا سکتی ہے، جب اس پر جامع انداز میں بات کی جائے اور اس کے ختم کرنے کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کی جائے۔

پاکستان کا شمار دہشت گردی کے خلاف جاری عالمی جنگ میں سرگرم سرفہرست ممالک میں ہوتا ہے۔ حکومت گزشتہ تقریباً ایک دہائی سے دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور دیگر شدت پسند گروہوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔ مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی کوشش ہو گی کہ رکن ممالک کے مابین اتفاق رائے پیدا ہو اور اختلافات کو ختم کیا جائے۔ ہماری ایک موٴثر صدارت ہو گی۔مسعود خان جنوری کے دوران سلامتی کونسل کے تمام اجلاسوں کی صدارت بھی کریں گے۔