پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ایف بی آر کے کسٹم قوانین میں تبدیلی کرکے امریکہ کو طور خم و چمن بارڈر سے اسلحہ لے جانے کی اجازت دینے پر سخت تشویش کا اظہار ، جلد اجلاس بلانے کا فیصلہ

جمعرات 3 جنوری 2013 13:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 3جنوری2013ء) پارلیمنٹ خصوصی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے ایف بی آر کی جانب سے کسٹم قوانین میں تبدیلی کے ذریعے امریکہ کو طور خم و چمن بارڈر سے اسلحہ لے جانے کی اجازت دینے کے معاملے کانوٹس لے لیا ۔ پارلیمانی ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے کسٹم جنرل آرڈر میں تبدیلی کے ذریعے امریکہ نیٹو سپلائی کے ذریعے چھوٹا اسلحہ ودیگر فوجی ساز وسامان لیجانے کی اجازت دینے کی خبرمیڈیا پر آنے کے بعد حکومتی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے مذکورہ معاملے کانوٹس لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے گا اور ایف بی آر کے چیئرمین اور ممبر کسٹم کو بلاکر معاملے کا جائزہ لیاجائیگا۔

(جاری ہے)

تاہم پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے چیئرمین سینیٹر رضاربانی نے ٹیلی فون پر اس حوالے سے کوئی رائے دینے سے انکار کردیا ہے ،اور کہا ہے کہ جب تک ان کے سامنے نیاجنرل کسٹم آرڈر نہیں آتا اس وقت تک وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے،دوسری جانب قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بدھ کو چیئرمین ندیم افضل گوندل نے اس بات کی تصدیق کی کہ جنرل کسٹم آرڈر میں تبدیلی کے ذریعے امریکہ نیٹو سپلائی کے ذریعے ہتھیار لے جانے کے معاملہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے قومی سلامتی میں جا چکا ہے ۔

واضح رہے کہ ندیم افضل گوندل پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ممبر ہیں ۔