الطاف حسین سے رحمان ملک کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال ، انتخابات کے انعقاد اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال،حکومت سے علیحدگی،انتخابات کے التواء یا جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی افواہیں گمراہ کن ہیں ،مشترکہ منشور اور ذہنی ہم آہنگی رکھنے والی جماعتوں کی قربت پربدگمانی پیدا نہیں ہونی چاہئے، پیپلزپارٹی کااعلیٰ سطحی وفد ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کرکے خود انکی بیان کردہ باتوں پر غور وفکر کرے، الطاف حسین کا مشورہ

بدھ 2 جنوری 2013 23:24

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے لندن میں ملاقات کرکے ملک کی سیاسی صورتحال ، 14جنوری کے مجوزہ عوامی مارچ اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔رحمن ملک نے منگل کوکراچی میں ایم کیوایم کے جلسہ عام کے موقع پر بم دھماکے کی شدیدمذمت کی اوردھماکے میں ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کی شہادت پرتعزیت کی ، شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی اورزخمی کارکنان کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

رحمان ملک نے الطاف حسین کو یقین دلایا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری میں کسی بھی قسم کی تساہلی سے کام نہیں لیا جائے گااوراس میں ملوث دہشت گرد ضرور پکڑے جائیں گے ۔ ملاقات کے دوران رحمان ملک نے 14جنوری کے مجوزہ عوامی مارچ میں شرکت کے فیصلے پرنظرثانی کی درخواست کی جس پر الطاف حسین نے رحمان ملک کو مشورہ دیا کہ بہتر ہے کہ پیپلزپارٹی کا اعلیٰ سطحی وفد ڈاکٹر پروفیسر طاہرالقادری سے ملاقات کرکے براہ راست وہ تفصیلات معلوم کریں کہ ان کے تحفظات کیا ہیں اور وہ کس قسم کی اصلاحات (Reforms) چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ جو لوگ اس قسم کی افواہیں پھیلارہے ہیں کہ ایم کیوایم ،حکومت سے علیحدہ ہوگئی یا ایم کیوایم ،ڈاکٹر طاہرالقادری کے لانگ مارچ کی چھتری تلے الیکشن کو ملتوی کرانا چاہتی ہے یا انتخابات آگے بڑھانا چاہتی ہے یا جمہوریت کے جاری سفر کو ڈی ریل کرنا چاہتی ہے ، وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس قسم کی افواہیں پھیلانے والوں کے بیانات کی ڈاکٹر طاہر القادری صاحب ، میں خود اور ایم کیوایم باربارسختی سے تردید کرچکے ہیں ۔

انہوں نے رحمان ملک سے کہاکہ بات انتخابی اصلاحات (Electrol Reforms) کی ہے جس کی تفصیلات آپ خود ڈاکٹر طاہر القادری سے حاصل کرلیں ۔انہوں نے کہاکہ مختلف جماعتوں کے منشور میں مشترکہ اور ملتے جلتے نکات ہوتے ہیں جسکے باعث ان جماعتوں کے درمیان آپس میں ذہنی ہم آہنگی ہوجاتی ہے لہٰذا مشترکہ منشور اور ذہنی ہم آہنگی رکھنے والی جماعتوں کی قربت پربدگمانی پیدا نہیں ہونی چاہیے ۔

جناب الطاف حسین نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر مشورہ دیا کہ پیپلزپارٹی کااعلیٰ سطحی وفد ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کرکے ان سے تفصیلی تبادلہ خیال کرکے خود انکی بیان کردہ باتوں پر غور وفکر کرے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ گزشتہ روز جناح گراوٴنڈ عزیزآباد میں منعقدہ جلسہ سفرانقلاب پاکستان میں ڈاکٹر طاہرالقادری اور میں نے (الطاف حسین) پیپلزپارٹی سمیت تمام سیاسی ،مذہبی ودینی جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ پاکستان کی بقاء وسلامتی اور ترقی وخوشحالی کیلئے وہ بھی اس سفرانقلاب میں شرکت کریں۔