پی آئی اس وقت اپنی آمدن کا 54 فی صد ایندھن کی مد میں خرچ کر رہی ہے ، اپریل 2015 تک پی آئی اے ایک نئے روپ میں سامنے آئے گی ، قومی فضائی کمپنی اپنے پرانے جہازوں کو تبدیل کرکے 12 نئے جہازلیز پر لینے کے لئے کوشاں ہے ، ہم قومی ادارے کو جلد از جلد منافع بخش ادارہ بنا کر اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں ، پی آئی اے اپنے نیٹ ورک کو وسعت دینے کے لئے کچھ نئی منازل کا اضافہ کر رہی ہے ،پی آئی اے کے چیئرمین اور سیکرٹری ڈیفنس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈآصف یٰسین ملک کا اسلام آباد چیمبر کے اجلاس سے خطاب

بدھ 2 جنوری 2013 23:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) پی آئی اے کے چیئرمین اور سیکرٹری ڈیفنس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈآصف یٰسین ملک نے کہا ہے کہ قومی فضائی کمپنی اپنے پرانے جہازوں کو تبدیل کرکے 12 نئے جہازلیز پر لینے کے لئے کوشاں ہے ، ہم قومی ادارے کو جلد از جلد منافع بخش ادارہ بنا کر اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں ، پی آئی اے اپنے نیٹ ورک کو وسعت دینے کے لئے کچھ نئی منازل کا اضافہ کر رہی ہے ۔

وہ بدھ کو یہاں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجربرادری کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اس وقت اپنی آمدن کا 54 فی صد ایندھن کی مد میں خرچ کر رہی ہے جس کی وجہ سے دوسرے شعبوں کے لئے وسائل کم پڑ جاتے ہیں تاہم پی آئی اے نے اب تمام پائلٹس کو ایندھن کے استعمال کے لئے جواب دہ بنانے کے لئے ایک طریقہ کار طے کر لیا ہے جس کے مطابق ایند ھن کے غیر ضروری استعمال کو روک دیا جائے گا جس سے ایند ھن کی مد میں پی آئی اے کا خرچہ کم ہونے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

آصف یٰسین ملک نے کہا کہ پی آئی اے کو مالی طور پر مضبوط اور منافع بخش بنانے کے لئے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ان اقدامات کے نتیجہ میں اپریل 2015 تک پی آئی اے ایک نئے روپ میں سامنے آئے گا انہوں نے مذید کہا کہ پی آئی اے کے موجودہ طیاروں کو بھی بہتر کیا جا رہا ہے جس کے مطابق طیاروں کا اندورنی ماحول جدید تقاضوں کے مطابق نیا کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ تاجر و صنعتکار برادری کی سہولت کے لئے پی آئی اے کارگو سروسز میں بھی مذید بہتری لا رہی ہے جس سے تاجروں کو سامان لانے اور لے جانے میں کافی آسانی ہو گی۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے اس موقع پر کہا کہ پی آئی اے کو چائیے کہ وہ ایندھن کی مد میں ہونے والے اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کرے تاکہ اس ادارے کی کارکرگی کو بہتر بنایا جا سکے اور نقصانات پر قابو پایاجا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی بہت سے مشکلات اس وقت حل ہو جائیں گی جب پی آئی اے کا ادارہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے گا کیونکہ اس وقت پی آئی اے کو 150 ارب روپے کے خسارہ سے دو چار ہے جبکہ دوسری پبلک سیکٹرز انٹر پرائزز کا خسارہ 600 ارب روپے ہے جو کہ ہمارے ملک کے دفاعی بجٹ 545 ارب روپے سے بھی کئی زیادہ ہے۔انہوں نے چیئرمین پی آئی اے پر زور دیا کہ وہ پی آئی اے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں ۔

متعلقہ عنوان :