حکومت میں شامل جماعتوں کاحکومت کیخلاف لانگ مارچ میں شامل ہونے کااعلان،چوہدری نثارکاایم کیوایم اور(ق)لیگ کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ، چند ہزارلوگوں کو جمع کرکے 17کروڑ عوام کی تقدیر کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا،لانگ مارچ میں شریک ہونیوالی جماعتیں بیرونی ایجنڈوں پر کام رہی ہیں، ایک جماعت خفیہ طاقتوں کے مشن پر کام کر رہی ہے،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کاانٹرویو

بدھ 2 جنوری 2013 22:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) مسلم لیگ( ن) کے رہنماء اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ پہلا موقع ہے کہ 2جماعتیں ایم کیوایم ااور مسلم لیگ ق حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود حکومت کے خلاف لانگ مارچ میں شریک ہورہی ہیں ہیں جو کہ سمجھ سے بالاترہے،میں گنیز بک آو ورلڈ ریکارڈ انتظامیہ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ دونوں جماعتوں کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرلیں۔

ایک ٹی وی انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود دونوں جماعتیں حکومت کے خلاف ہی محاذ آرائی پر تلی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹ کے توسط سے آزاد اور انتخابی الیکشن کمیشن کا قیام عمل میں جس پر تمام جماعتیں متفق ہیں،الیکشن کمیشن کے خلاف پروپیگنڈے سے واضح ہوتا ہے کہ ایک جماعت انتخابات ملتوی کرنا چاہتی ہے اور خفیہ طاقتوں کے مشن پر کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے کہا کہ ایم کیو ایم کو انتخابی عمل قریب آتے ہی غریبوں سے ہمدردی کا خیال کیسے آیا جبکہ وہ گزشتہ 5سال سے حکومت میں ہیں اور سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں بھی حکومت کا حصہ رہی،ق لیگ اور ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کے دور میں تو الیکشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن جمہوری حکومت کی جانب سے کرائے جانے والے شفاف اور منصفانہ الیکشن سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔ طاہر القادری کے ملین مارچ پر( ن) لیگ کے ردعمل کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محض چند ہزارلوگوں کو جمع کرکے 17کروڑ عوام کی تقدیر کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا،لانگ مارچ میں شرکت کرنے والی جماعتیں بیرونی ایجنڈوں پر کام رہی ہیں۔