صدر زرداری نے بدلتی سیاسی صورتحال اتحادی جماعتوں سے بات چیت کیلئے وزیر اعظم کی سربراہی میں 4رکنی کمیٹی قائم کردی، سیاست کرنا تمام جمہوری قوتوں کا حق ،سیاسی عمل میں جمہوری روایات کو نظر انداز نہ کیا جائے، کسی کو جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، جمہوریت کے خلاف تمام سازشوں کو عوام کے تعاون سے ناکام بنا دیا جائے گا، موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد سیاسی قوتوں کی مشاورت سے نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کروا کے کامیاب ہونے والی جماعت کو آئینی طریقے سے حکومت منتقل کردی جائیگی ، صدر زرداری ،صدر زرداری سے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی اسلام آباد واپسی سے قبل ایک اور ملاقات

بدھ 2 جنوری 2013 20:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) صدر آصف علی زرداری نے ملک میں تبدیل ہوتی ہوئی سیاسی صورتحال، آئندہ انتخابات پر مشاورت ، متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عوامی تحریک کے 14جنوری کے لانگ مارچ کی حمایت پر ان جماعتوں سے بات چیت کے لئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں ایک 4رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جس میں وفاقی وزراء مخدوم امین فہیم، سید خورشید شاہ اور پیپلز پارٹی کے سنئیر رہنماء اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی شا مل ہیں۔

یہ کمیٹی ان جماعتوں سے آئندہ کے انتخابی اتحاد سمیت اہم امور پر بات چیت کرے گی۔ باخبر ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو اسلام آباد واپسی سے قبل صدارتی کیمپ آفس بلاول ہاؤس میں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، آئندہ انتخابات پر مشاورت ، متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عوامی تحریک کے 14جنوری کے لانگ مارچ کی حمایت ملک میں توانائی کے بحران سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر نے کہا کہ سیاست کرنا تمام جمہوری قوتوں کا حق ہے لیکن سیاسی عمل میں جمہوری روایات کو نظر انداز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی کو بھی جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جمہوریت کے خلاف کی جانے والی تمام سازشوں کو عوام کے تعاون سے ناکام بنا دیا جائے گا۔صدر نے کہا کہ ملک میں جمہوری عمل کا تسلسل جاری رہے گا، موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد سیاسی قوتوں کی مشاورت سے نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کروا کے کامیاب ہونے والی جماعت کو آئینی طریقے سے حکومت منتقل کردی جائے گی۔

بعد ازاں صدر مملکت سے بلاول ہاؤس میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے دوبارہ ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی معاشی اور اقتصادی صورتحال اور توانائی کے بحران پر تفصیلی غور کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ جمہوری استحکام کے بعد معاشی استحکام کی مضبوطی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صدر نے کہا کہ وفاقی حکومت توانائی کے بحران کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات کرے تاکہ ملک میں معیشت کا پہیہ رواں دواں رہے۔

صدر نے کہا کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر عوام کو بجلی و گیس کی فراہمی کو یقینی بنائے اور توانائی کے حصول کے لئے متبادل ذرائع کے منصوبوں پر جاری کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے۔ صدر نے کہا کہ معاشی استحکام کے لئے سرمایہ کاری کی پالیسی کو مزید وسعت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں حکومت انہیں ہر ممکن سہولیات اور تحفظ فراہم کرے گی۔

انہوں نے اس موقع پر وزیر اعظم کو ہدایت کی کہ کراچی سمیت ملک بھر میں قیام امن کے لئے وفاقی حکومت چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مربوط لائحہ عمل اختیار کرے۔ دریں اثناء صدر آصف علی زرداری سے بلاول ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں پارلیمانی امور سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں پارلیمنٹ میں تاریخی قانون سازی کی گئی ہے جو جمہوری حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ صدر نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے اور آج ملک میں تمام ادارے بہتر انداز میں کام کررہے ہیں۔