پاک افغان طورخم بارڈر پر پاکستانی مزد وروں پر تشدد کے بعد افغانستان سے بلا پاسپورٹ اور ویزہ آنے پر پابندی ، کسی افغان کو ضروری دستاویزات کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائیگی، سیکیورٹی حکام کا مئوقف، درجنوں افغانیوں کو میچنی پوسٹ سے گاڑیوں میں بیٹھا کر واپس بھیج دیا گیا ،سینکڑوں افراد طورخم سرحد کی افغان سائیڈ پر پھنس کر واپس افغانستان جانے پر مجبور ، افغان بارڈر حکام نے پاک افغان دوستی بسوں اور ایمبولینسوں کو بھی واپس کر دیا ،جن کے پاس پاسپورٹ اور پاکستانی ویزے نہیں وہ واپس چلے جائیں، طورخم سرحد پر لاؤڈ سپیکر سے اعلان

بدھ 2 جنوری 2013 20:25

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) پاک افغان طورخم بارڈر پر بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے آنے پر پابندی لگا دی، کسی افغان کو پاسپورٹ اور پاکستانی ویزے کے بغیر طورخم بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائیگی، سیکیورٹی حکام کا مئوقف۔ درجنوں افغان باشندوں کو میچنی پوسٹ سے گاڑیوں میں بیٹھا کر واپس طورخم پر نکال دیا گیا جن کے پاس پاسپورٹ اور ویزے نہیں تھے جبکہ افغان مہاجر کارڈ کی معیاد اکتیس دسمبر کو ختم ہونے پر اس کی بھی اجازت نہیں تھی ۔

عینی شاہدین، قبائلی عوام اور تجار کو بھی پاسپورٹ اور ویزے کی پابندی سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا، طورخم میں روح الامین،صمد خان اور بعض دیگرافراد کی رائے۔سینکڑوں افراد طورخم سرحد کی افغان سائیڈ پر پھنس کر واپس افغانستان جانے پر مجبور ہوگئے۔

(جاری ہے)

افغان بارڈر حکام نے خودپاک افغان دوستی بسوں اور ایبولینسوں کو بھی واپس افغانستان بھیج دیا اور لوگوں سے لوڈ سپیکروں پر اعلانات کر کے بتایا کہ جن کے پاس پاسپورٹ اور پاکستانی ویزے نہیں وہ واپس چلے جائیں۔

سیکیورٹی فورسز اور طورخم کی پولیٹیکل انتظامیہ نے طورخم بارڈر پر افغان باشندوں کے پاکستان میں آنے کے لئے پاسپورٹ اور ویزے کی شرط رکھتے ہو ئے ان تمام لوگوں کو بدھ کے روز طورخم بارڈر اور میچنی پوسٹ سے واپس افغانستان بھیج دیا جن کے پاس پاسپورٹ اور ان پر پاکستانی ویزے نہیں تھے جبکہ افغان مہاجر کارڈ کی معیاد اکتیس دسمبر کو ختم ہونے پر اس کو رکھنے کی بھی اجازت نہیں تھی لہذا افغان مہاجر کارڈز بھی کارآمد ثابت نہ ہو سکے۔

عینی شاہدین کے مطابق طورخم بارڈر پر سیکیورٹی فورسز اور خاصہ دار فورس کے اہلکاروں نے سختی سے پاکستان میں آنے والے افغانوں کے پاسپورٹوں کی چیکنگ کی اور جن افغانوں کے پاس پاسپورٹ پر پاکستانی ویزے نہیں تھے ان کو اس طرف آنے کی اجازت نہیں دی گئی اور اس دوران ذرائع کے مطابق افغانستان کے اپنے بارڈر حکام نے ان اپنے شہریوں کو لوڈ سپیکروں کے زریعے بتایا کہ جن کے پاس پاسپورٹ اور ویزے نہیں وہ سب واپس چلے جائیں جبکہ افغان حکام نے خود پاک افغان دوستی بسوں اور ایمبولنسوں کو بھی واپس کر دیا اور اس طرح طورخم بارڈر پر کا فی رش دیکھا گیا اور لوگوں اور ٹرانسپورٹروں کو دونوں طرف کافی مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔

اس بات کا اعلان تو پاکستان کی حکومت نے پہلے ہی کر دیا تھا کہ آئندہ کسی افغان کو بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے پا کستان میں آنے کی اجازت نہیں ہو گی اس دوران صرف گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں کو دونوں طرف آنے کی اجازت تھی لیکن سخت چیکنگ کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کو بھی تکالیف کا سامنا کر نا پڑا۔ پاکستان کے بارڈر حکام نے یہ بھی واضح کر دیا کہ جو پاکستانی افغانستان سے پاکستان واپس آئینگے ان کے لئے بھی پا کستانی شناختی کارڈ رکھنا لازمی ہوگا۔

طورخم کے مقامی کاروباری افراد روح الامین، صمد خان اور دیگر افراد نے میڈیا کو بتایا کہ ویزے اور پاسپورٹ کی لازمی شرط سے مقامی قبائلی عوام، تجار اور کاروباری حضرات کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کر نا پڑیگا۔ انہوں نے بتایا کہ کبھی پہلے قبائلی عوام نے افغانستان جانے کے لیے پاسپورٹ اور ویزے رکھنے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے اور اس کی انہوں نے ایک وجہ یہ بھی بتائی کہ افغانوں اور قبائلی عوام کے آپس میں خون کے رشتے ہیں جو پاسپورٹ اور ویزوں کی شرائط سے متاثر ہو نگے جبکہ کچھ لوگوں نے پاسپورٹ اور ویزے کی پالیسی کو سراہتے ہو ئے کہا کہ اس کے دونوں برادر ممالک پر مثبت اثرات مرتب ہو نگے۔

کچھ لوگوں نے اس تشویش کا اظہار کر دیا کہ ویزے اور پاسپورٹ کی شرط رکھنے سے قبائلی ٹیکسی ڈرائیوروں اور تجارت کرنے والے افراد کو بہت نقصان برداشت کر نا پڑیگا ور بعض افراد نے ویزے اور پاسپورٹ کی شرط کو دونوں ممالک کی رضامندی سے تعبیر کرتے ہو ئے کہا کہ شاید ساری بارڈر بند ہو جائے اور عسکریت پسندوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی شروع ہو جائے ۔

متعلقہ عنوان :