قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس، 23ویں آئینی ترمیمی بل کا مسودہ منظور

بدھ 2 جنوری 2013 19:33

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔2جنوری۔ 2013ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے 23 واں آئینی ترمیمی بل دوہزار بارہ کا مسودہ اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ کمیٹی کا اجلاس بیگم نسیم اختر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کمیٹی کو بتایا کہ آئین کی شق اکیاون کی ذیلی شق چار میں ترمیم کی جارہی ہے۔

اس ترمیمی بل کے تحت بلوچستان اسمبلی کی اقلیتی نشستیں تین سے بڑھا کر چار کردی۔ خیبر پختوں خوا میں تین سے بڑھا کر چار، پنجاب اسمبلی میں اقلیتی نشستیں آٹھ سے بڑھا کر دس جبکہ سندھ اسمبلی میں یہ تعداد نو سے بڑھا کر بارہ کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اقلیتی نشستوں کے تعداد دس سے بڑھا کر چودہ کردی گئی ہیں۔چوہدری عبدالغفور نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی جماعت دس فیصد ٹکٹ اقلیتی برادری اور خواتین نشستوں کے لیے مخصوص کرے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نوید قمر کا کہنا تھا کہ خواتین اور اقلیتوں کے حوالے سے ان کی رائے مختلف ہے اور چوہدری عبدالغفور کو بل کی منظوری پر رضامند کرلیا جس کے بعد کمیٹی نے اپوزیشن اراکین کی غیر موجودگی میں بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ منظوری کے بعد بل اب قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔دوسری جانب اجلاس میں بجلی چوری کے حوالے سے کرمنل لا کے ترمیمی بل پر بھی بحث ہوئی۔

کمیٹی کی چیرمین نے واپڈا حکام سے کہا کہ بجلی چوری میں نوے فیصد ادارے کے اپنے اہلکار ملوث ہیں۔ اس سلسلے میں نیا نظام لانے کی ضرورت ہے تاکہ بجلی چوری پر قابو پایا جاسکے۔ واپڈا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد میں بجلی کے جدید میٹر نصب کیے ہیں جس کی ریڈنگ ہر پندرہ منٹ بعد متعلقہ دفتر میں ریکارڈ ہوجاتی ہے۔